(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن يزيد، حدثنا كهمس بن الحسن، عن عبد الله بن بريدة، قال: راى عبد الله بن مغفل رضي الله عنه رجلا من اصحابه يخذف، فقال: لا تخذف، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم: "كان ينهى عن الخذف او كان يكره الخذف"، وقال:"وإنه لا ينكا به عدو، ولا يصاد به صيد، ولكنه قد يفقا العين، ويكسر السن"، ثم رآه بعد ذلك يخذف، فقال له: الم اخبرك ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان ينهى عنه، ثم اراك تخذف، والله لا اكلمك ابدا.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، قَالَ: رَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُغَفَّلٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ يَخْذِفُ، فَقَالَ: لَا تَخْذِفْ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "كَانَ يَنْهَى عَنْ الْخَذْفِ أَوْ كَانَ يَكْرَه الْخَذْفَ"، وَقَالَ:"وَإِنَّهُ لَا يُنْكَأُ بِهِ عَدُوٌّ، وَلَا يُصَادُ بِهِ صَيْدٌ، وَلَكِنَّهُ قَدْ يَفْقَأُ الْعَيْنَ، وَيَكْسِرُ السِّنَّ"، ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِكَ يَخْذِفُ، فَقَالَ لَهُ: أَلَمْ أُخْبِرْكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْهُ، ثُمَّ أَرَاكَ تَخْذِفُ، وَاللَّهِ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا.
عبداللہ بن بریدہ نے کہا: سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے اپنے اصحاب میں سے ایک آدمی کو کنکری پھینکتے دیکھا. تو فرمایا: کنکری نہ پھینکو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کنکری پھینکنے سے منع فرماتے تھے، (دوسری روایت میں ہے) کنکری پھینکنے کو پسند نہیں کرتے تھے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے ذریعہ نہ دشمن کو کوئی نقصان پہنچایا جا سکتا ہے اور نہ شکار کیا جا سکتا ہے، البتہ یہ کبھی آنکھ پھوڑ دیتی ہے اور دانت توڑ دیتی ہے۔“ اس کے بعد پھر اسے کنکری پھینکتے دیکھا تو فرمایا: کیا میں نے تمہیں بتایا نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے منع فرماتے تھے؟ اس کے باوجود بھی میں تمہیں کنکری پھینکتے دیکھ رہا ہوں، قسم الله کی اب میں تم سے کبھی بات نہیں کروں گا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 454]» اس روایت کی سند بھی صحیح ہے اور تخریج اوپر گزرچکی ہے۔