(حديث مرفوع) اخبرنا الحجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن عمار بن ابي عمار، عن ابن عباس رضي الله عنهما، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان: يخطب إلى جذع قبل ان يتخذ المنبر، فلما اتخذ المنبر وتحول إليه، حن الجذع، فاحتضنه، فسكن"، وقال: "لو لم احتضنه، لحن إلى يوم القيامة"، اخبرنا الحجاج بن منهال،.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ: يَخْطُبُ إِلَى جِذْعٍ قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَ الْمِنْبَرَ، فَلَمَّا اتَّخَذَ الْمِنْبَرَ وَتَحَوَّلَ إِلَيْهِ، حَنَّ الْجِذْعُ، فَاحْتَضَنَهُ، فَسَكَنَ"، وَقَالَ: "لَوْ لَمْ أَحْتَضِنْهُ، لَحَنَّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ"، أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ،.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر بنائے جانے سے پہلے ایک تنے کا سہارا لے کر خطبہ دیا کرتے تھے، پھر جب منبر بن گیا اور آپ اس کی طرف متوجہ ہوئے تو وہ تنا رونے لگا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے چمٹا لیا تو وہ خاموش ہو گیا، فرمایا: ”میں اگر اسے چمٹاتا نہیں تو یہ قیامت تک روتا رہتا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 39]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 249/1]، [مصنف ابن ابي شيبة 11795]