سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: «﴿إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ﴾»[فاطر: 28/35] جو اللہ سے ڈرے وہ عالم ہے۔ دو حریص آدمی کبھی آسودہ نہیں ہو سکتے، طالب علم اور طالب دنیا۔
تخریج الحدیث: «في إسناد هذا الأثر علتان: ضعف محمد بن حميد واضطراب رواية سماك عن عكرمة، [مكتبه الشامله نمبر: 345]» اس اثر کی سند ضعیف ہے، لیکن معنی بالکل صحیح ہے۔ دیکھئے: [تفسير طبري 132/22]، [الدر المنثور 250/5] جس میں اس کے بہت سے شواہد مذکور ہیں۔ نیز دیکھئے: [جامع بيان العلم 1195، 1544، 1545]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: في إسناد هذا الأثر علتان: ضعف محمد بن حميد واضطراب رواية سماك عن عكرمة