سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
مقدمہ
32. باب في فَضْلِ الْعِلْمِ وَالْعَالِمِ:
32. علم اور عالم کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 342
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عبد الله بن جعفر الرقي، عن عبيد الله بن عمرو، عن زيد هو ابن ابي انيسة، عن سيار، عن الحسن، قال: "منهومان لا يشبعان: منهوم في العلم لا يشبع منه، ومنهوم في الدنيا لا يشبع منها، فمن تكن الآخرة همه، وبثه، وسدمه، يكفي الله ضيعته، ويجعل غناه في قلبه، ومن تكن الدنيا همه، وبثه، وسدمه، يفشي الله عليه ضيعته، ويجعل فقره بين عينيه، ثم لا يصبح إلا فقيرا، ولا يمسي إلا فقيرا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ زَيْدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ، عَنْ سَيَّارٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "مَنْهُومَانِ لَا يَشْبَعَانِ: مَنْهُومٌ فِي الْعِلْمِ لَا يَشْبَعُ مِنْهُ، وَمَنْهُومٌ فِي الدُّنْيَا لَا يَشْبَعُ مِنْهَا، فَمَنْ تَكُنِ الْآخِرَةُ هَمَّهُ، وَبَثَّهُ، وَسَدَمَهُ، يَكْفِي اللَّهُ ضَيْعَتَهُ، وَيَجْعَلُ غِنَاهُ فِي قَلْبِهِ، وَمَنْ تَكُنِ الدُّنْيَا هَمَّهُ، وَبَثَّهُ، وَسَدَمَهُ، يُفْشِي اللَّهُ عَلَيْهِ ضَيْعَتَهُ، وَيَجْعَلُ فَقْرَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ، ثُمَّ لَا يُصْبِحُ إِلَّا فَقِيرًا، وَلَا يُمْسِي إِلَّا فَقِيرًا".
امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: دو حرص کرنے والے کبھی اکتاتے نہیں، ایک تو علم کا حریص جو علم سے کبھی اکتاتا نہیں، دوسرا دنیا کی چاہت رکھنے والا جو دنیا سے نہیں اکتاتا، پس جس آدمی کا ہم و ارادہ، اوڑھنا بچھونا اور چاہت و ذکر سب کچھ آخرت ہی ہو، اللہ اس کے ہر کام و کاروبار میں کافی ہو گا، اور اس کا غنیٰ اس کے دل میں ڈال دے گا، اور جس کا ہم و چاہت و محبت دنیا ہو اللہ اس کے کاروبار کو منتشر کر دے گا، اور اس کی غریبی و محتاجی کو اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دے گا، پھر وہ صبح بھی فقیر ہو گا اور شام کو بھی فقیر ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 343]»
اس روایت کی سند حسن بصری تک صحیح ہے۔ نیز ابن عدی نے اس مرسل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے موصولاً روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [الكامل 2298/6]، نیز اگلی روایت ملاحظہ فرمائیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.