(حديث مقطوع) قال: واخبرني احمد بن محمد ابو عبد الله، عن سفيان بن عيينة، قال: "اجهل الناس من ترك ما يعلم، واعلم الناس من عمل بما يعلم، وافضل الناس اخشعهم لله عز وجل".(حديث مقطوع) قَالَ: وأَخْبَرَنِي أحمد بن مُحَمَّدٌ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ: "أَجْهَلُ النَّاسِ مَنْ تَرَكَ مَا يَعْلَمُ، وَأَعْلَمُ النَّاسِ مَنْ عَمِلَ بِمَا يَعْلَمُ، وَأَفْضَلُ النَّاسِ أَخْشَعَهُمْ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگوں میں سب سے بڑا جاہل وہ ہے جو علم ہوتے ہوئے اسے چھوڑ دے (یعنی نہ عمل کرے نہ تبلیغ) اور سب سے بڑا عالم وہ ہے جو علم کے مطابق عمل کرے، اور لوگوں میں سب سے زیادہ اچھا وہ ہے جو الله عزوجل سے سب سے زیادہ خشیت والا ہو۔
وضاحت: (تشریح حدیث 340) اس قول میں « ﴿إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ أَتْقَاكُمْ﴾ » کی تفسیر ہے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 342]» اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن دوسری جگہ نہیں مل سکی۔