سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
32. باب في فَضْلِ الْعِلْمِ وَالْعَالِمِ:
علم اور عالم کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 341
قَالَ: وأَخْبَرَنِي أحمد بن مُحَمَّدٌ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ: "أَجْهَلُ النَّاسِ مَنْ تَرَكَ مَا يَعْلَمُ، وَأَعْلَمُ النَّاسِ مَنْ عَمِلَ بِمَا يَعْلَمُ، وَأَفْضَلُ النَّاسِ أَخْشَعَهُمْ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگوں میں سب سے بڑا جاہل وہ ہے جو علم ہوتے ہوئے اسے چھوڑ دے (یعنی نہ عمل کرے نہ تبلیغ) اور سب سے بڑا عالم وہ ہے جو علم کے مطابق عمل کرے، اور لوگوں میں سب سے زیادہ اچھا وہ ہے جو الله عزوجل سے سب سے زیادہ خشیت والا ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 342]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن دوسری جگہ نہیں مل سکی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 340)
اس قول میں «﴿إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ أَتْقَاكُمْ﴾» کی تفسیر ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: