(حديث مقطوع) اخبرنا ابو نعيم، حدثنا حسن، عن ابي سهل، عن الشعبي في ابن الملاعنة: ترك ابن اخ وجدا، قال: "المال لابن الاخ".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَسَنٌ، عَنْ أَبِي سَهْلٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي ابْنِ الْمُلَاعَنَةِ: تَرَكَ ابْنَ أَخٍ وَجَدًّا، قَالَ: "الْمَالُ لِابْنِ الْأَخِ".
امام شعبی رحمہ اللہ سے ابن الملاعنہ کے بارے میں مروی ہے: جس نے بھتیجا اور دادا (یا نانا) کو چھوڑا، کہا کہ سارا مال بھتیجے کا ہوگا۔ (کیونکہ لعان کے بعد دادا کی نسبت صحیح نہیں، لہٰذا وہ وارث نہ ہوں گے۔ واللہ اعلم)
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أبي سهل محمد بن سالم، [مكتبه الشامله نمبر: 2996]» ابوسہل کی وجہ سے اس اثر کی سند بھی ضعیف ہے۔ حوالہ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11382]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أبي سهل محمد بن سالم