(حديث موقوف) اخبرنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، اخبرنا قتادة: ان عليا، وابن مسعود قالا في ولد الملاعنة ترك جدته وإخوته لامه، قال: "للجدة الثلث، وللإخوة الثلثان"، وقال زيد بن ثابت: للجدة السدس، وللإخوة للام الثلث، وما بقي فلبيت المال.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ: أَنَّ عَلِيًّا، وَابْنَ مَسْعُودٍ قَالَا فِي وَلَدِ المُلَاعَنَةٍ تَرْكُ جَدَّتِهِ وَإِخْوَتِهِ لأُمِّهِ، قَالَ: "لِلْجَدَّةِ الثُّلُثُ، وَلِلْإِخْوَةِ الثُّلُثَانِ"، وَقَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ: لِلْجَدَّةِ السُّدُسُ، وَلِلْإِخْوَةِ لِلْأُمِّ الثُّلُثُ، وَمَا بَقِيَ فَلِبَيْتِ الْمَالِ.
قتاده رحمہ اللہ نے خبر دی کہ سیدنا علی اور سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے ولد الملاعنہ کے بارے میں کہا: جس نے جدہ اور اپنے اخیافی (مادری بھائی) چھوڑے، جدہ (ام الام) کے لئے ثلث اور مادری بھائیوں کے لئے باقی بچے دو ثلث ہیں، اور سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: نانی کو سدس اور مادری بھائیوں کو ثلث، اور جو بچے وہ بیت المال میں جمع ہوگا۔
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أنه منقطع قتادة لم يسمع من علي ولا من ابن مسعود، [مكتبه الشامله نمبر: 2999]» قتادہ رحمہ اللہ نے سیدنا علی و سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے نہیں سنا اس لئے یہ اثر منقطع ہے۔ دیگر طرق بھی ضعیف ہیں۔ حوالہ دیکھئے: [ابن منصور 119]، [البيهقي 258/6، 259]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أنه منقطع قتادة لم يسمع من علي ولا من ابن مسعود