سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نکاح کے مسائل
16. باب النَّهْيِ عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ:
16. عورتوں سے متعہ کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2234
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد حدثني ابن عيينة، عن الزهري، عن الحسن، وعبد الله، عن ابيهما، قال: سمعت عليا , يقول لابن عباس:"إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المتعة: متعة النساء، وعن لحوم الحمر الاهلية عام خيبر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ الْحَسَنِ، وَعَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِمَا، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا , يَقُولُ لِابْنِ عَبَّاسٍ:"إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْمُتْعَةِ: مُتْعَةِ النِّسَاءِ، وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ عَامَ خَيْبَرَ".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے متعہ کرنے اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے خیبر کے سال منع فرما دیا تھا۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2231 سے 2234)
متعہ کسی عورت سے ایک مقررہ وقت تک کے لئے نکاح کرنے کو کہتے ہیں، جب مقررہ وقت پورا ہو جاتا ہے تو ان کے درمیان خود بخود جدائی ہو جاتی ہے۔
اس طرح نکاح کرنا اب قیامت تک کے لئے حرام ہے، اس پر تمام ائمہ اور علماء و فقہاء کا اجماع ہے سوائے چند روافض کے۔
متعہ کب حرام ہوا اس بارے میں مختلف روایات کے سبب مختلف اقوال ہیں، پہلی حدیث میں ہے کہ حجۃ الوداع میں اس کی قطعی حرمت کا اعلان ہوا، حدیث صحیح ہے لیکن راوی کو وہم ہوا ہے۔
دوسری حدیث میں ہے کہ فتح مکہ 8ھ میں اس کو حرام قرار دیا گیا، یہی زیادہ صحیح ہے۔
تیسری روایت میں ہے کہ خیبر کے سال سن 7ھ کا ذکر ہے، اور یہ روایت بھی صحیح متفق علیہ ہے اس لئے علماء نے کہا متعہ کی حرمت و اجازت دو مرتبہ ہوئی یعنی خیبر اور فتح مکہ کے دن۔
حافظ ابن القیم رحمہ اللہ وغیرہ نے بڑے مضبوط دلائل سے ثابت کیا ہے کہ حرمت صرف ایک بار فتح مکہ ہی میں ہوئی اس سے پہلے متعہ جائز تھا جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: « ﴿فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ﴾ [النساء: 24] » اور اب قیامت تک باجماعِ امّت مدتِ معینہ کے لئے کسی عورت سے نکاح کرنا حرام ہے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے [زاد المعاد 111/5] ۔
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ پالتو گدھے کا گوشت بھی حرام ہے جو بلاشبہ غزوۂ خیبر میں حرام ہوا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2243]»
اس حدیث کی سند صحیح متفق علیہ ہے۔ تخریج حدیث رقم (2032) پرگذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.