سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نکاح کے مسائل
15. باب الْمَرْأَةِ يُزَوِّجُهَا الْوَلِيَّانِ:
15. ایک عورت کے دو ولی الگ الگ شادی کر دیں اس کا بیان
حدیث نمبر: 2231
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان، حدثنا حماد بن سلمة، اخبرنا قتادة، عن الحسن، عن سمرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، بنحوه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّان، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِهِ.
اس سند سے بھی حسن نے سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ سے ویسی ہی حدیث بیان کی جیسی اوپر ذکر کی گئی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2229 سے 2231)
گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے لیکن صحیح یہی ہے جو حدیث میں ذکر ہوا کہ ایک خاتون کے دو ولی جب دو مختلف آدمیوں سے مختلف اوقات میں نکاح کر دیں تو وہ عورت اس آدمی کی بیوی قرار پائے گی جس سے پہلے نکاح کیا گیا ہو اور دوسرا نکاح از خود باطل قرار پائے گا، کیونکہ شریعت نے نکاح پر نکاح کو ناجائز قرار دیا ہے، اور اگر دونوں نکاح بیک وقت کئے جائیں تو دونوں باطل قرار پائیں گے، اس میں کسی کا اختلاف نہیں، اسی طرح بیع کا معاملہ ہے، جب ایک چیز ایک شخص کے ہاتھ بک گئی تو دوسرے ولی کا بیچنا ناجائز ہوگا۔
اگر بیچا تو پہلے ولی کا ہی اعتبار ہوگا۔
واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 2240]»
اس حدیث کی سند بھی ضعیف ہے کیونکہ حسن کا سماع سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں، تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [الطيالسي 1555]، [أحمد 11/5، 12، 18]، [ابن الجارود 622]، [الحاكم 35/2]، [طبراني 203/7، 6841]، [وانظر تلخيص الحبير 165/3]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.