سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
173. باب الرَّجُلِ إِذَا لَمْ يَدْرِ أَثَلاَثاً صَلَّى أَمْ أَرْبَعاً:
173. آدمی کو پتہ نہ چلے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت
حدیث نمبر: 1534
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا عبد العزيز هو ابن ابي سلمة الماجشون، انبانا زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا لم يدر احدكم اثلاثا صلى ام اربعا، فليقم، فليصل ركعة، ثم يسجد بعد ذلك سجدتين، فإن كان صلى خمسا شفعتا له صلاته، وإن كان صلى اربعا، كانتا ترغيما للشيطان". قال ابو محمد: آخذ به.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ، أَنْبأَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُكُمْ أَثَلَاثًا صَلَّى أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيَقُمْ، فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً، ثُمَّ يَسْجُدُ بَعْدَ ذَلِكَ سَجْدَتَيْنِ، فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ، وَإِنْ كَانَ صَلَّى أَرْبَعًا، كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: آخُذُ بِهِ.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نہ جان سکے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت تو وہ اٹھے اور ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر دو سجدہ سہو کر لے، اگر وہ رکعت پانچویں ہو گی تو یہ سجدے مل کر اس کی نماز دوگانہ ہو جائے گی، اور چوتھی رکعت ہو گی تو یہ دو سجدے شیطان کو ذلیل کریں گے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: میں اسی کا قائل و عامل ہوں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1532 سے 1534)
یہاں سے امام دارمی رحمہ اللہ نے سجودِ سہو کا ذکر شروع کیا ہے۔
پہلی حدیث میں ہے کہ شیطان وسوسے ڈالتا ہے اور نمازی بھول جاتا ہے کہ اس نے کتنی رکعت نماز پڑھی، یقین پر بنا کرے یعنی چار رکعت پر یقین ہو تو وہ سجدہ سہو کر لے، اور شک میں ہو، یقین نہ ہو سکے کہ تین رکعت پڑھیں یا چار رکعت تو ایسی صورت میں ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر سجدۂ سہو کرے، اب مسئلہ یہ ہے کہ سلام پھیرنے سے پہلے سجدے کرے یا بعد میں، تو دونوں طرح کے ثبوت ہیں جس کی تفصیل ان شاء اللہ آگے آرہی ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1536]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 571]، [أبوداؤد 1024]، [نسائي 1237]، [ابن ماجه 1210]، [ابن حبان 2663]، [الحميدي 1141]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.