سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
173. باب الرَّجُلِ إِذَا لَمْ يَدْرِ أَثَلاَثاً صَلَّى أَمْ أَرْبَعاً:
آدمی کو پتہ نہ چلے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت
حدیث نمبر: 1534
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ، أَنْبأَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُكُمْ أَثَلَاثًا صَلَّى أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيَقُمْ، فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً، ثُمَّ يَسْجُدُ بَعْدَ ذَلِكَ سَجْدَتَيْنِ، فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ، وَإِنْ كَانَ صَلَّى أَرْبَعًا، كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: آخُذُ بِهِ.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نہ جان سکے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت تو وہ اٹھے اور ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر دو سجدہ سہو کر لے، اگر وہ رکعت پانچویں ہو گی تو یہ سجدے مل کر اس کی نماز دوگانہ ہو جائے گی، اور چوتھی رکعت ہو گی تو یہ دو سجدے شیطان کو ذلیل کریں گے۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: میں اسی کا قائل و عامل ہوں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1536]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 571]، [أبوداؤد 1024]، [نسائي 1237]، [ابن ماجه 1210]، [ابن حبان 2663]، [الحميدي 1141]
وضاحت: (تشریح احادیث 1532 سے 1534)
یہاں سے امام دارمی رحمہ اللہ نے سجودِ سہو کا ذکر شروع کیا ہے۔
پہلی حدیث میں ہے کہ شیطان وسوسے ڈالتا ہے اور نمازی بھول جاتا ہے کہ اس نے کتنی رکعت نماز پڑھی، یقین پر بنا کرے یعنی چار رکعت پر یقین ہو تو وہ سجدہ سہو کر لے، اور شک میں ہو، یقین نہ ہو سکے کہ تین رکعت پڑھیں یا چار رکعت تو ایسی صورت میں ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر سجدۂ سہو کرے، اب مسئلہ یہ ہے کہ سلام پھیرنے سے پہلے سجدے کرے یا بعد میں، تو دونوں طرح کے ثبوت ہیں جس کی تفصیل ان شاء اللہ آگے آرہی ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: