سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
114. باب الرَّكْعَتَيْنِ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ:
114. مسجد میں داخل ہونے پر دو رکعت پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1431
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا مالك بن انس، وفليح بن سليمان، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عمرو بن سليم الزرقي، عن ابي قتادة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا جاء احدكم المسجد، فليركع ركعتين قبل ان يجلس".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، وَفُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ، فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ".
سیدنا ابوقتادہ السلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت (تحیۃ المسجد) پڑھ لے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1430)
مذکورہ بالا حدیث کا حکم عام ہے یعنی مسجد میں داخل ہونے والا کسی بھی وقت میں داخل ہو چاہے طلوع و غروبِ آفتاب کا وقت ہو یا زوال کا، حکم ہے کہ بنا دو رکعت پڑھے مسجد میں نہ بیٹھے، حتیٰ کہ امام اگر خطبہ بھی دے رہا ہے تو بھی ہلکی دو رکعت پڑھ کر ہی بیٹھنا چاہیے، جیسا کہ حدیث نمبر (1590) میں صراحت موجود ہے۔
عصرِ حاضر میں بعض لوگ مسجد میں آتے ہی پہلے بیٹھ جاتے ہیں پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھتے ہیں، حالانکہ یہ مسلم کی روایت: «فَلَا يَجْلِسْ حَتَّىٰ يَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَّجْلِسَ» کی صریح مخالفت ہے، اور فرمانِ الٰہی ہے: « ﴿فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ [النور: 63] » جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈرنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آ پڑے یا ان کو درد ناک عذاب نہ آ جائے۔
اللہ تعالیٰ سب کو اتباعِ سنّت کی توفیق بخشے۔
آمین

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1433]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 444]، [مسلم 714]، [أبوداؤد 467]، [ترمذي 316]، [نسائي 731]، [ابن ماجه 1013]، [ابن حبان 2495]، [موارد الظمآن 323]، [الحميدي 425]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.