سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
115. باب الْقَوْلِ عِنْدَ دُخُولِ الْمَسْجِدِ:
115. مسجد میں دخول کے وقت کی دعا کا بیان
حدیث نمبر: 1432
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن حسان، انبانا عبد العزيز بن محمد، عن ربيعة بن ابي عبد الرحمن، عن عبد الملك بن سعيد بن سويد، قال: سمعت ابا حميد، او ابا اسيد الانصاري، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا دخل احدكم المسجد، فليسلم على النبي، ثم ليقل: اللهم افتح لي ابواب رحمتك، وإذا خرج، فليقل: اللهم إني اسالك من فضلك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، أَنْبأَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ، أَوْ أَبَا أُسَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ، فَلْيُسَلِّمْ عَلَى النَّبِيِّ، ثُمَّ لِيَقُلْ: اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ، وَإِذَا خَرَجَ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ".
ابوحمید اور ابواسید انصاری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی مسجد میں داخل ہو تو پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام بھیجے پھر یہ کہے: «اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ» اے اللہ میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے، اور جب مسجد سے باہر نکلے تو یہ کہے: «اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ» اے اللہ میں تجھ سے تیرا فضل مانگتا ہوں یعنی رزق اور دنیا کی دیگر نعمتیں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1431)
مسجد میں داخل ہوتے وقت «السَّلَامُ عَلَى النَّبِىْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ، اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ.» کہنا چاہیے اور نکلتے وقت «السَّلَامُ عَلَى النَّبِىْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ، اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ.» کہنا چاہیے جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے۔
«أَعُوْذُ بِاللّٰهِ الْعَظِيْمِ وَبِوَجْهِهِ الْكَرِيْمِ وَسُلْطَانِهِ الْقَدِيْمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ.» بھی دخولِ مسجد کے وقت کہنا ثابت ہے۔
دیکھئے: [أبوداؤد 466] ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1434]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 713 بدون ذكر التسليم على النبي]، [أبوداؤد 465]، [نسائي 728]، [ابن ماجه 772]، [ابن حبان 2048]، بعض روایات میں ابوحمید او ابواسید آیا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.