سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
26. باب مَنْ نَامَ عَنْ صَلاَةٍ أَوْ نَسِيَهَا:
26. کوئی کسی نماز سے سوتا رہ جائے یا بھول جائے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 1263
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن سعيد، عن قتادة، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "من نسي صلاة او نام عنها، فليصلها إذا ذكرها، إن الله تعالى يقول: واقم الصلاة لذكري سورة طه آية 14".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ نَسِيَ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا، فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا، إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: وَأَقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي سورة طه آية 14".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کوئی شخص کسی نماز کو بھول جائے یا سوتا رہ جائے تو جس وقت یاد آئے فوراً وہ نماز ادا کر لے، الله تعالیٰ فرماتا ہے: اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ۔ [طه 14/20 ]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1262)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر آدمی کبھی کبھار سوتا رہ جائے تو جب آنکھ کھلے فوراً نماز پڑھ لے، اسی طرح اگر بھول جائے تو جیسے ہی یاد آئے وہ نماز پڑھ لے۔
واضح رہے کہ یہ حکم صرف فرض نماز کے لئے ہے۔
فجر کی سنتوں اور وتر کے علاوہ کسی نفلی نماز کی قضا ضروری نہیں۔
واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة. ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1265]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 597]، [مسلم 684]، [مسند أبى يعلی 2854]، لیکن مذکورہ بالا سند سعید بن عامر کی وجہ سے ضعیف ہے، دوسرے راوی سعید ابن ابی عروبہ ہیں۔ واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة. ولكن الحديث متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.