حدثنا ابو اليمان، قال: اخبرنا شعيب، عن الزهري قال: اخبرني ابو بكر بن عبد الرحمن، ان مروان بن الحكم اخبره، ان عبد الرحمن بن الاسود بن عبد يغوث اخبره، ان ابي بن كعب اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إن من الشعر حكمة.“حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الأَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ يَغُوثَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً.“
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بعض اشعار حکمت والے ہوتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6145 و أبوداؤد: 5010 و ابن ماجه: 3755 - انظر الصحيحة: 2857»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 858
فوائد ومسائل: مطلب ہے کہ کچھ اشعار حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ سچ ہوتا ہے۔ جھوٹ شامل نہیں ہوتا اور لوگ ان سے سبق حاصل کرتے ہیں، جیسے اردو میں اقبال یا ظفر علی خان کے اشعار ہیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 858