حدثنا ابو اليمان، قال: حدثنا شعيب بن ابي حمزة، قال: حدثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”اخنى الاسماء عند الله رجل تسمى ملك الاملاك.“حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”أَخْنَى الأسْمَاءِ عِنْدَ اللهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الأمْلاكِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰٰ کے نزدیک سب سے قبیح نام یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے آپ کو ملك الأملاك (بادشاہوں کا بادشاہ) کہلوائے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6205 و مسلم: 2143 و أبوداؤد: 4961 و الترمذي: 2837»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 817
فوائد ومسائل: کبریائی صرف اللہ تعالیٰ کے شایان شان ہے اسی لیے ایسا نام جس سے کبریائی کا اظہار ہوتا ہو ناجائز ہے، جیسے شہنشاہ، ابوالحکم وغیرہ۔ کیونکہ شہنشاہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اور تمام فیصلہ کرنے والوں سے بڑھ کر وہی فیصلہ کرنے والا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 817