حدثنا صدقة بن الفضل، قال: حدثنا يحيى بن سعيد القطان، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي غير اسم عاصية وقال: ”انت جميلة.“حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ غَيْرَ اسْمَ عَاصِيَةَ وَقَالَ: ”أَنْتِ جَمِيلَةُ.“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عاصیہ کا نام بدل دیا اور فرمایا: ”تم جمیلہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الأدب: 2139 و أبوداؤد: 4952 و الترمذي: 2838 و ابن ماجه: 3733»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 820
فوائد ومسائل: یہ عاصیہ کون تھی اس کے بارے میں مختلف اقوال ہیں۔ بعض کے نزدیک یہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی بیٹی تھی۔ بعض نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بیٹی کہا ہے اور بعض کے نزدیک یہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بیوی اور ثابت کی بیٹی تھی۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 820