حدثنا موسى بن إسماعيل، قال: حدثنا ابان بن يزيد، قال: حدثنا يحيى هو ابن ابي كثير، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”الضيافة ثلاثة ايام، فما كان بعد ذلك فهو صدقة.“حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”الضِّيَافَةُ ثَلاثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ضیافت تین دن تک ہے، اور جو اس کے بعد ہو، وہ صدقہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأطعمة: 3749»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 742
فوائد ومسائل: مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی تین دن کے بعد مہمان نوازی سے معذرت کرے تو گناہ نہیں ہوگا، تاہم اگر وہ خوشی سے مزید کھلاتا ہے تو اس کی مرضی ہے، منع نہیں بلکہ وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوگا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 742