Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
312. بَابُ الضِّيَافَةُ ثَلاثَةُ أَيَّامٍ
مہمانی تین دن ہے
حدیث نمبر: 742
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”الضِّيَافَةُ ثَلاثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ضیافت تین دن تک ہے، اور جو اس کے بعد ہو، وہ صدقہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأطعمة: 3749»

قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 742 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 742  
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی تین دن کے بعد مہمان نوازی سے معذرت کرے تو گناہ نہیں ہوگا، تاہم اگر وہ خوشی سے مزید کھلاتا ہے تو اس کی مرضی ہے، منع نہیں بلکہ وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوگا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 742