حدثنا عمر بن حفص، قال: حدثنا ابي، قال: حدثنا الاعمش، قال: حدثني مجاهد، عن عبد الله بن عمرو، قال: يقول الرجل: اللهم إني اعوذ بك من جهد البلاء، ثم يسكت، فإذا قال ذلك، فليقل: إلا بلاء فيه علاء.حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُجَاهِدٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: يَقُولُ الرَّجُلُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ جَهْدِ الْبَلاءِ، ثُمَّ يَسْكُتُ، فَإِذَا قَالَ ذَلِكَ، فَلْيَقُلْ: إِلا بَلاءً فِيهِ عَلاءٌ.
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: آدمی کہتا ہے: اے اللہ! میں تجھ سے سخت مصیبت میں مبتلا ہونے سے پناہ مانگتا ہوں۔ پھر چپ ہو جاتا ہے۔ جب یہ دعا کرے تو یوں بھی کہے: مگر ایسی مصیبت جو درجات کی بلندی کا باعث ہو، وہ مطلوب ہے۔