حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا يونس، عن ابي إسحاق، عن المغيرة بن شعبة: قال رجل: اصلح الله الامير، إن آذنك يعرف رجالا فيؤثرهم بالإذن، قال: عذره الله، إن المعرفة لتنفع عند الكلب العقور، وعند الجمل الصؤول.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: قَالَ رَجُلٌ: أَصْلَحَ اللَّهُ الأَمِيرَ، إِنَّ آذِنَكَ يَعْرِفُ رِجَالاً فَيُؤْثِرُهُمْ بِالإِذْنِ، قَالَ: عَذَرَهُ اللَّهُ، إِنَّ الْمَعْرِفَةَ لَتَنْفَعُ عِنْدَ الْكَلْبِ الْعَقُورِ، وَعِنْدَ الْجَمَلِ الصَّؤُولِ.
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اللہ تعالیٰ امیر کی اصلاح فرمائے، بلاشبہ آپ کا دربان جن لوگوں کو پہچانتا ہے، انہیں اجازت دینے میں ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے فرمایا: اللہ اس کا عذر قبول فرمائے، بلاشبہ جان پہچان تو کاٹنے والے کتے اور حملہ کرنے والے اونٹ کے ہاں بھی فائدہ دیتی ہے (کہ وہ اس وجہ سے جانے پہچانے قریب کے لوگوں کو کچھ نہیں کہتے)۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن عساكر فى تاريخ دمشق: 70/65»