حدثنا ابو عاصم، عن جعفر بن يحيى بن ثوبان قال: حدثني عمارة بن ثوبان قال: حدثني ابو الطفيل قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم يقسم لحما بالجعرانة، وانا يومئذ غلام احمل عضو البعير، فاتته امراة، فبسط لها رداءه، قلت: من هذه؟ قال: هذه امه التي ارضعته.حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الطُّفَيْلِ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لَحْمًا بِالْجِعْرَانَةِ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلاَمٌ أَحْمِلُ عُضْوَ الْبَعِيرِ، فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ، فَبَسَطَ لَهَا رِدَاءَهُ، قُلْتُ: مَنْ هَذِهِ؟ قَالَ: هَذِهِ أُمُّهُ الَّتِي أَرْضَعَتْهُ.
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے جعرانہ مقام پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت تقسیم کرتے دیکھا جبکہ میں ان دنوں نوعمر لڑکا تھا، میں اونٹ کے گوشت کے ٹکڑے اٹھا رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر اس کے لیے بچھا دی۔ میں نے عرض کیا: یہ کون ہے؟ کہا گیا: یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ماں ہے جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ پلایا تھا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى بر الوالدين: 5144»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1295
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم سابقہ تعلقات کا خیال رکھنا اور عہد کی پاسداری کرنا مسنون امر ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اچھا کھانا بناتے تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کو بھی بھیجتے تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1295