اخبرنا وكيع، نا سفيان، عن الجريري، عن ابي نضرة، عن الطفاوي، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((لا تباشر المراة المراة، ولا الرجل الرجل، ولا الولد الولد)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سُفْيَانُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ الطُّفَاوِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا تُبَاشِرِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ، وَلَا الرَّجُلُ الرَّجُلَ، وَلَا الْوَلَدُ الْوَلَدَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت، عورت کے ساتھ، مرد، مرد کے ساتھ اور بچہ بچے کے ساتھ جسم ملا کر نہ لیٹیں۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 326، 447/2. قال شعيب الارناوط. صحيح دون قوله ولا الوائد الوئد.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 597 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 597
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کا دوسری عورت اور مرد کا دوسرے مرد کے ساتھ بے ستر ہو کر لیٹنا جائز نہیں ہے۔ صحیح مسلم میں ہے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مرد دوسرے مرد کے ستر کو نہ دیکھے اور نہ عورت دوسری عورت کے ستر کو دیکھے اور مرد دوسرے مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں نہ لیٹے اور نہ عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔“(مسلم، کتاب الحیض، رقم: 338)