مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل
5. من و سلویٰ اور شجرِ ممنوعہ کا ذکر
حدیث نمبر: 596
Save to word اعراب
اخبرنا المعتمر بن سليمان، قال: سمعت عوفا الاعرابي، يحدث عن خلاس بن عمرو الهجري، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((لولا بنو إسرائيل لم يخنز اللحم ولم يخبث الطعام ولولا حواء لم تخن انثى زوجها)).أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْفًا الْأَعْرَابِيَّ، يُحَدِّثُ عَنْ خِلَاسِ بْنِ عَمْرٍو الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ وَلَمْ يَخْبُثِ الطَّعَامُ وَلَوْلَا حَوَّاءُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَى زَوْجَهَا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل نہ ہوتے تو نہ گوشت سڑا کرتا (بدبودار ہوتا)، نہ کھانا خراب ہوا کرتا، اور اگر حوا نہ ہوتیں تو عورت اپنے شوہر سے بے وفائی (دغا) نہ کرتی۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الانبياء، باب سورة اعراف، رقم: 3399. مسلم، كتاب الرضاع، باب لولا حواء لم تخن الخ، رقم: 1470. مسند احمد: 304/2.»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 596 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 596  
فوائد:
مطلب یہ ہے کہ (سلویٰ) گوشت جمع کرنے کی عادت بنی اسرائیل میں پیدا ہوئی، اگر وہ یہ عادت نہ اپناتے، بلکہ بروقت کھا لیتے ذخیرہ نہ کرے تو گوشت سڑنے کا سوال ہی پیدا نہ ہوتا۔ مذکورہ حدیث کا دوسرا حصہ ہے: اگر حواء نہ ہوتیں تو عورت اپنے شوہر سے بے وفائی نہ کرتی۔
مطلب یہ کہ جب شیطان نے سیدہ حوا علیہا السلام کے سامنے ممنوعہ درخت کی فضیلت بیان کی تو سیدہ حوا علیہا السلام نے شیطان ملعون کی بات میں آکر اس کی بات کو مان لیا اور پھر سیدنا آدم علیہ السلام کو بھی اس درخت کی خوبیاں بیان کیں تو وہ بھی مان گئے۔ اسی کو خیانت سے تعبیر کیا گیا ہے جبکہ ہماری کوئی اور بے وفائی یا دغا مراد نہیں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 596   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.