صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
114. بَابُ أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ:
114. باب: اللہ کو جو نام بہت ہی زیادہ ناپسند ہیں ان کا بیان۔
(114) Chapter. The name which is most disliked by Allah.
حدیث نمبر: 6205
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، حدثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اخنى الاسماء يوم القيامة عند الله رجل تسمى ملك الاملاك".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَخْنَى الْأَسْمَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام اس کا ہو گا جو اپنا نام ملک الاملاک (شہنشاہ) رکھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The most awful name in Allah's sight on the Day of Resurrection, will be (that of) a man calling himself Malik Al-Amlak (the king of kings).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 224


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6205عبد الرحمن بن صخرأخنى الأسماء يوم القيامة عند الله رجل تسمى ملك الأملاك
   صحيح مسلم5610عبد الرحمن بن صخرأخنع اسم عند الله رجل تسمى ملك الأملاك
   جامع الترمذي2837عبد الرحمن بن صخرأخنع اسم عند الله يوم القيامة رجل تسمى بملك الأملاك
   سنن أبي داود4961عبد الرحمن بن صخرأخنع اسم عند الله تبارك و يوم القيامة رجل تسمى ملك الأملاك
   المعجم الصغير للطبراني699عبد الرحمن بن صخر الله ملك الملوك
   مسندالحميدي1161عبد الرحمن بن صخرإن أخنع الأسماء عند الله رجل تسمى بملك الأملاك

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6205 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6205  
حدیث حاشیہ:
لفظ اخنیٰ کے معنی بہت ہی بد ترین، بہت ہی گندہ نام یہ ہے کہ لوگ کسی کا نام بادشاہوں کا بادشاہ رکھیں۔
ایسے نام والے قیامت کے دن بد ترین لوگ ہوں گے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6205   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4961  
´برے نام کو بدل دینے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے ذلیل نام والا اللہ کے نزدیک قیامت کے دن وہ شخص ہو گا جسے لوگ شہنشاہ کہتے ہوں۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: شعیب بن ابی حمزہ نے اسے ابوالزناد سے، اسی سند سے روایت کیا ہے، اور اس میں انہوں نے «أخنع اسم» کے بجائے «أخنى اسم» کہا ہے، (جس کے معنیٰ سب سے فحش اور قبیح نام کے ہیں)۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4961]
فوائد ومسائل:
علمائے کرام نے مندرجہ بالا ترکیب سے قاضی القضاۃ کہنے کہلانے کو بھی ناجائز کہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4961   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1161  
1161- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ کے نزدیک ناپسندیدہ ترین شخص وہ ہے، جس کا نام بادشاہوں کا بادشاہ ہو۔ سفیان کہتے ہیں: اس سے مراد شہنشاہ ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1161]
فائدہ:
اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کی ایک صفت کا ذکر ہے اور وہ «ملك الا ملاك» ہے، جسے اردو میں شہنشاہ کہتے ہیں، یعنی دنیا میں امیر سے امیر آدمی کو بھی شہنشاہ کہنا گناہ ہے، اور شہنشاہ صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ کی صفات میں تاویل، تشبیہ، تکییف اور تعطیل کرنا درست نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1159   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5610  
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے برا نام اس آدمی کا ہے جو اپنا نام شاہ شاہاں رکھتا ہے ابن ابی شیبہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ بیان کیا ہے اللہ عزوجل کے سوا کوئی مالک نہیں ہے۔ سفیان نے کہا، جیسے شاہان شاہ ہے، امام احمد بن حنبل کہتے ہیں، میں نے ابو عمرو سے اخنع کا معنی دریافت کیا تو اس نے کہا، سب سے زیادہ پست و ذلیل۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5610]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اخنع يعني اذل:
ذلیل ترین،
بقول خلیل۔
افجر:
بدترین،
قبیح۔
فوائد ومسائل:
امام سفیان رحمہ اللہ نے مَلَكَ الملوك کا ترجمہ شاہان شاہ کیا ہے،
جو فارسی زبان ہے،
جس کا مقصد یہ ہے کہ صرف ملك الملوك ہی ذلیل ترین اور سب سے برا نام نہیں ہے،
بلکہ اس مفہوم و معنی کا حامل کسی زبان کا نام یہی حکم رکھتا ہے،
جیسے خالق الخلق،
احکم الحاکمین،
سلطان السلاطین،
امیر الامراء اور بقول بعض ہر وہ نام جو اللہ تعالیٰ کے لیے مخصوص ہے،
اس کا یہی حکم ہے،
جیسے جبار،
قہار،
رحمٰن،
قدوس وغیرہ،
اس لیے شرعا یہ نام رکھنا جائز نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5610   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.