صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
114. بَابُ أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ:
114. باب: اللہ کو جو نام بہت ہی زیادہ ناپسند ہیں ان کا بیان۔
(114) Chapter. The name which is most disliked by Allah.
حدیث نمبر: 6206
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، رواية قال:" اخنع اسم عند الله، وقال سفيان غير مرة: اخنع الاسماء عند الله رجل تسمى بملك الاملاك، قال سفيان: يقول غيره تفسيره شاهان شاه".(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رِوَايَةً قَالَ:" أَخْنَعُ اسْمٍ عِنْدَ اللَّهِ، وَقَالَ سُفْيَانُ غَيْرَ مَرَّةٍ: أَخْنَعُ الْأَسْمَاءِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى بِمَلِكِ الْأَمْلَاكِ، قَالَ سُفْيَانُ: يَقُولُ غَيْرُهُ تَفْسِيرُهُ شَاهَانْ شَاهْ".
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے ابوالزناد نے، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام۔ اور کبھی سفیان نے ایک سے زیادہ مرتبہ یہ روایت اس طرح بیان کیا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین ناموں (جمع کے صیغے کے ساتھ) میں اس کا نام ہو گا جو ملک الاملاک اپنا نام رکھے گا۔ سفیان نے بیان کیا کہ ابوالزناد کے غیر نے کہا کہ اس کا مفہوم ہے شاہان شاہ۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The most awful (meanest) name in Allah's sight." Sufyan said more than once, "The most awful (meanest) name in Allah's sight is (that of) a man calling himself king of kings." Sufyan said, "Somebody else (i.e. other than Abu Az-Zinad, a sub-narrator) says: What is meant by 'The king of kings' is 'Shahan Shah.,"
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 225


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6206 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6206  
حدیث حاشیہ:
فی الحقیقت شہنشاہ پروردگار ہے بندے شہنشاہ نہیں ہو سکتے جو لوگ اپنے کو شہنشاہ کہلاتے ہیں اللہ کے نزدیک وہ نہایت ہی حقیر اور گندے بندے ہیں، اسی لئے آج کے جمہوری دور میں اب کوئی شہنشاہ نہیں رہا۔
اللہ نے سب کو نابود کر دیا۔
آج سب ایک سطح پر ہیں مگر آج کل ان کی جگہ ممبران پارلیمنٹ واسمبلی نے لے رکھی ہے۔
إلا ما شاءاللہ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6206   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6206  
حدیث حاشیہ:
(1)
اصل ملک الاملاک، یعنی شاہان شاہ اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی ہے اور جو لوگ خود کو شہنشاہ کہلاتے ہیں وہ اللہ کے نزدیک انتہائی حقیر ہیں۔
اسی طرح اس نام کا ہم معنی نام بھی حرام ہے جیسے کسی کا نام احکم الحاکمین، سلطان السلاطین یا امیر الامراء رکھ دیا جائے۔
(2)
علمائے کرام نے مندرجہ بالا ترکیب کے اعتبار سے ''قاضی القضاۃ'' کہنے کہلانے کو بھی ناجائز کہا ہے اگرچہ کچھ اہل علم اس کے متعلق نرم گوشہ رکھتے ہیں۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6206   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.