سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی پیالے میں حلوہ کھا رہی تھی کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ وہا ں سے گزرے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بلایا تو انہوں نے بھی کھایا، ان کی انگلی میری انگلی سے لگ گئی، تو انہوں نے فرمایا: اوہ، اوہ، افسوس اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے متعلق میری بات مانتے تو تمہیں کوئی آنکھ نہ دیکھ سکتی۔ تو حجاب کی آیات نازل ہوگئیں۔
تخریج الحدیث: «مرسل، أخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11355، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2947، والطبراني فى «الصغير» برقم: 227 قال الدارقطنی: وغيره يرويه عن مسعر عن أبي الصباح عن مجاهد مرسلا والصواب المرسل، العلل الواردة في الأحاديث النبوية: (14 / 338)»
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حیاء سب کی سب بہتری ہے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6117، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 37، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4796، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20131، والطبراني فى «الكبير» برقم: 238، 387، والطبراني فى «الصغير» برقم: 231، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25852»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہماما کہتے ہیں کہ میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنے یتیمی کو کس چیز کے ساتھ ماروں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس چیز سے تو اپنی اولاد کو مارتا ہے، اس کے مال سے اپنے مال کو تو بچانے والا بھی نہ بن، اور نہ ہی اس کے مال کو زکوٰۃ دینے میں اصل ٹھہرا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4244، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11107، والطبراني فى «الصغير» برقم: 244 قال الهيثمي: فيه معلى بن مهدي وثقه ابن حبان وغيره وفيه ضعف وبقية رجاله ثقات، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (8 / 163)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے جوتے کے دو تسمے تھے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے جوتے کے لیے بھی دو تسمے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البزار فى «مسنده» 300/7، والترمذی فى «الشمائل» ، 79، 86، والطبراني فى «الصغير» برقم: 254 قال ابن حجر: رجال سنده ثقات، فتح الباري شرح صحيح البخاري: (10 / 325)»
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہنے لگا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے اپنی والدہ کو اپنی گردن پر اتنی شدید گرمی میں دو فرسخ اٹھایا کہ اگر اس میں ایک گوشت کا ٹکڑا رکھ دیا جاتا تو وہ بھون دیا جاتا، تو کیا میں نے اس کا شکریہ ادا کر دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شاید یہ ایک آزادی کے عوض میں ہو جائے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه البزار فى «مسنده» برقم: 4380، والطبراني فى «الصغير» برقم: 255 قال الهيثمي: وفيه الحسن بن أبي جعفر وهو ضعيف من غير كذب وليث بن أبي سليم مدلس، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (8 / 137)»
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجامت کے علاوہ گدی کو مونڈنے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2969، والطبراني فى «الصغير» برقم: 261 قال الهيثمي: وفيه سعيد بن بشير وثقه شعبة وغيره وضعفه ابن معين وغيره وبقية رجاله رجال الصحيح، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 169)»
سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ”جو لوگوں میں اصلاح کرے اور اچھی بات کہے اور اچھی بات نقل کرے وہ جھوٹا نہیں کہلاتا۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2692، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2605، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8588، 9074، 9075، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4920، 4921، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1938، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20889، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27912، والطبراني فى «الكبير» برقم: 183، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3020، 5373، والطبراني فى «الصغير» برقم: 189، 282»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو چیز تمہیں شک میں ڈال دے اس کو چھوڑ کر یقین والی بات اپناؤ۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 32، 284، قال الهيثمي: فيه عبد الله بن أبى رومان وهو ضعيف مجمع الزوائد ومنبع الفوائد:، وله شواهد من حديث الحسن بن على سبط رسول الله، فأما حديث الحسن بن على سبط رسول الله، أخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2518، 2518 م، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5714، قال الشيخ الألباني: صحيح، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1745، 1749، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2574، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 722، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2348»
سیدنا حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ناغہ کر کے ملاقات کرو تاکہ محبت میں اضافہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 5520، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3535، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3052، والطبراني فى «الصغير» برقم: 296 قال ابن عدي: لسليمان بن أبي كريمة غير ما ذكرت وليس بالكثير وعامة أحاديثه مناكير، الكامل في الضعفاء: (4 / 248)»