سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ نے عامر بن فہرہ سے کچھ سخت کلام کیا تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”طلحہ ٹھہرو! یہ بدر میں بھی اسی طرح موجود تھے جس طرح تم تھے، اور تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے غلاموں کے لیے بہتر ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7059، والطبراني فى «الكبير» برقم: 287، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 9305، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1121 قال الهيثمي: فيه مصعب بن مصعب وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (9 / 301)»
سیدنا ابن عبّاس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غلام کے اپنے مالک پر تین حق ہیں، اس کو نماز سے جلدی نہ کرے، اس کو کھانے سے بھی نہ اٹھائے، اور اس کو زیادہ سیر نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 1123، ضعیف الجامع: برقم: 4753 قال الهيثمي: وفيه من لم أعرفهم وعبد الصمد بن علي ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (8 / 163)»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی اس شخص کے ساتھ ہو گا جس کے ساتھ وہ دوستی رکھتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3688، 6167، 6171، 7153، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2639، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1796، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 8، 105، 563، 564، 565، 2988، 2991، 7348، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5842، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5127، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2385، 2386، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5918، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12195، 12258، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1224، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2758، 2777، والطبراني فى «الصغير» برقم: 154، 1133، 1190»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھا کرو، اور اپنی مشکوں کا منہ بند کر کے رکھو، اور اپنا دروازہ بند کرو، اور چراغ بجھا دو کیونکہ شیطان بند کیا ہوا دروازہ نہیں کھولتا اور نہ ہی مشک کا تسمہ کھولتا ہے، اور ایک چوہیا گھر والوں سمیت ان کا گھر جلا دیتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3280، 3304، 3316، 5623، 5624، 6295، 6296، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2012، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3733، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2857، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3410، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10454، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1310، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 9065، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1148، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19873»
سیدنا ابن عبّاس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دل کو وسیع کرو تو تمہارے لیے بھی وسعت اور فیاضی سے کام لیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 763، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2269، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 685، 686، 687، 690، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 646، 647، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 5112، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 1169، و الضياء المقدسي فى «الأحاديث المختارة» برقم: 204»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے ایک لڑکے کو کہا: ”میرے جوتے مجھے پکڑا دے“، تو وہ لڑکا کہنے لگا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، مجھے اجازت دیجئے کہ میں ان جوتوں کو آپ کے پاؤں میں ڈال دوں، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: ”اے اللہ! تیرا یہ بندہ تجھے راضی کرنا چاہتا ہے، اس لیے تو اس سے راضی ہو جا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وانفرد به المصنف من هذا الطريق، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 1175 قال الهيثمي: فيه الحسن بن أبي جعفر وهو متروك، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (8 / 268)»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کو اس کے پسندیدہ انداز میں ملے تاکہ اس کو اس طرح خوش کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن خوش کر دے گا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وانفرد به المصنف من هذا الطريق، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 1178 قال ابن عدي: وهذا حديث منكر بهذا الإسناد، الكامل في الضعفاء: (2 / 503)»
سیدنا ابن عبّاس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس غلام نے اللہ تعالیٰ کی بھی اطاعت کی اور اپنے مالکوں کی بھی اطاعت کی تو اللہ تعالیٰ اس کو اس کے مالکوں سے پہلے جنّت میں داخل کرے گا۔ اس کا مالک کہے گا: اے اللہ! یہ تو دنیا میں میرا غلام تھا، تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ”میں نے تجھے تیرے اعمال کا بدلہ دے دیا، اور اس کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 12804، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1179، ضعیف الجامع: برقم: 3674 قال الهيثمي: تفرد به يحيى بن عبد الله بن عبدويه الصفار عن أبيه قلت ولم أجد من ذكر يحيى وأبوه ذكره الخطيب ولم يجرحه ولم يوثقه وبقية رجاله حديثهم حسن، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 239)»
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے ساتھ کوئی شخص نیکی کرے تو اگر وہ یوں کہہ دے: «جَزَاكَ اللّٰهُ خَيْرًا» تو اس نے پوری پوری تعریف کر دی۔“
تخریج الحدیث: «حديث صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3413، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9937، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2035، قال الشيخ الألباني: صحيح، والبزار فى «مسنده» برقم: 2601، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1183، والضياء المقدسي فى «الأحاديث المختارة» برقم: 1321، 1322»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی اپنے بھائی کو «جَزَاكَ اللّٰهُ خَيْرًا» کہہ دے تو اس نے اس کی تعریف پوری پوری کر دی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الحميدي فى «مسنده» برقم: 1194، والبزار فى «مسنده» برقم: 9413، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3118، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27049، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1184، 1185 قال الهيثمي: وفيه موسى بن عبيدة الربذي وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (8 / 182)»