بسم اللٰه الذي لا يضر مع اسمه شيء، في الارض، ولا في السماء، وهو السميع العليم بِسْمِ اللَٰهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ، فِي الْأَرْضِ، وَلَا فِي السَّمَاءِ، وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
”اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ نہ زمین میں اور نہ ہی آسمان میں کوئی چیز نقصان دے سکتی ہے، اور وہ سننے والا، جاننے والا ہے۔“، جس شخص نے صبح شام تین تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے کوئی چیز نقصان نہیں دے سکتی۔ [صحيح، سنن ابي داؤد:5088، سنن ترمذي:3388، سنن ابن ماجه:3869]
”میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے نبی ہونے پر راضی ہوا۔“، جس شخص نے صبح شام یہ کلمات تین تین مرتبہ کہے اللہ تعالیٰ پر واجب ہو جاتا کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔ [اسناده حسن، سنن ترمذي:3389، سنن ابي داؤد:5072، مسند احمد:337/4ح18967]
يا حي يا قيوم برحمتك استغيث، اصلح لي شاني كله، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ، أَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، وَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرَفَةَ عَيْنٍ
”اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے قائم رکھنے والے، تیری رحمت کے ساتھ ہی میں مدد مانگتا ہوں، میری مکمل حالت درست فرما دے، اور مجھے لحظہ بھر بھی میرے نفس کے سپرد نہ کر۔“[اسناده حسن، المستدرك للحاكم:2000]
اصبحنا واصبح الملك للٰه رب العالمين، اللٰهم إني اسالك خير هذا اليوم فتحه، ونصره، ونوره، وبركته، وهداه، واعوذ بك من شر ما فيه وشر ما بعده“ ”امسينا وامسى الملك للٰه رب العالمين، اللٰهم إني اسالك خير هذه الليلة فتحها، ونصرها، ونورها، وبركتها، وهداها، واعوذ بك من شر ما فيها وشر ما بعدها أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلَٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، اللَٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ هَذَا الْيَوْمِ فَتْحَهُ، وَنَصْرَهُ، وَنُورَهُ، وَبَرَكَتَهُ، وَهُدَاهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيهِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهُ“ ”أَمْسَيْنَا وَأَمْسَى الْمُلْكُ لِلَٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، اللَٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ فَتْحَهَا، وَنَصْرَهَا، وَنُورَهَا، وَبَرَكَتَهَا، وَهُدَاهَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا بَعْدَهَا
”ہم نے صبح کی اور اللہ رب العالمین کے لئے (بادشاہت) نے بھی صبح کی، اے اللہ! میں تجھ سے اس دن کی بھلائی، فتح، نصرت، نور، برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں اور اس پر جو شر ہے اور اس کے بعد جو شر ہے اس سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“، ”ہم نے شام کی اور اللہ رب العالمین کے لئے کائنات نے شام کی، اے اللہ! میں تجھ سے اس رات کی بھلائی، فتح، نصرت، نور، برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں، اور اس کے شر سے اور اس کے بعد جو شر ہے اس سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“، جس شخص نے یہ کلمات صبح و شام تین مرتبہ کہے اللہ تعالیٰ پر واجب ہو جاتا ہے کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔ [اسناده ضعيف، سنن ابي داؤد:5076]
اصبحنا على فطرة الإسلام، وعلى كلمة الإخلاص، وعلى دين نبينا محمد، وعلى ملة ابينا إبراهيم حنيفا مسلما، وما كان من المشركين أَصْبَحْنَا عَلَى فِطْرَةِ الْإِسْلَامِ، وَعَلَى كَلِمَةِ الْإِخْلَاصِ، وَعَلَى دِينِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَّعَلَى مِلَّةِ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا مُّسْلِمًا، وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
”ہم نے صبح کی (ہم نے شام کی) فطرت اسلام، کلمہ اخلاص، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اور اپنے والد ابراہیم علیہ السلام کی ملّت پر جو کہ یکسُو مسلمان تھے اور مشرکین سے نہیں تھے۔“[اسناده حسن، مسند احمد:407،406/4،306/3ح15359 عمل اليوم و الليلة لابن السني:34 تحقيق الشيخ سليم الهلالي]
”اللہ تعالیٰ اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے۔“، جس شخص نے یہ کلمات صبح شام 100، 100 مرتبہ کہے تو قیامت کے دن اس سے افضل عمل کوئی بھی لے کر نہیں آئے گا، مگر وہ شخص جس نے یہ کلمات اس سے زیادہ مرتبہ کہے۔ [صحيح مسلم:2692]
لا إله إلا اللٰه وحده، لا شريك له، له الملك، وله الحمد، وهو على كل شيء قدير لَا إِلَهَ إِلَّا اللَٰهُ وَحْدَهُ، لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفات ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔“ ایک مرتبہ پڑہنا بھی درست ہے اور جس شخص نے دن میں 100 مرتبہ یہ کلمات کہے تو اسے دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا، اس کے لئے 100 نیکیاں لکھی جائیں گی اور 100 خطائیں مٹا دی جائیں گی، شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا، اور قیامت کے دن اس سے افضل عمل لے کر کوئی نہیں آئے گا، لیکن وہ شخص جس نے یہی کلمات زیادہ مرتبہ کہے۔ [صحيح، سنن ابي داؤد: 5077، سنن ابن ماجه: 3868، مسند احمد: 60/4 و سندهُ صحيح صحيح بخاري: 3293، صحيح مسلم: 2691]
سبحان الله وبحمده، عدد خلقه ورضا نفسه وزنة عرشه ومداد كلماته سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ، عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ
”اللہ تعالی پاک ہے اپنی تعریف کے ساتھ، اپنی مخلوق کی تعداد کے برابر، اپنے نفس کی خوشنودی کے برابر، اپنے عرش کے وزن کے برابر اور اپنے کلمات کی سیاہی کے برابر۔“(تین مرتبہ صبح کے وقت)[صحيح مسلم:2726]