سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
حدیث نمبر: 813
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا موسى بن خالد، حدثنا معتمر، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن مجالد، عن عامر، عن قمير، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: سالتها عن المستحاضة، قالت: "تنتظر اقراءها التي كانت تترك فيها الصلاة قبل ذلك، فإذا كان يوم طهرها الذي كانت تطهر فيه، اغتسلت، ثم توضات عند كل صلاة وصلت"..(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ قَمِيرَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سَأَلْتُهَا عَنْ الْمُسْتَحَاضَةِ، قَالَتْ: "تَنْتَظِرُ أَقْرَاءَهَا الَّتِي كَانَتْ تَتْرُكُ فِيهَا الصَّلَاةَ قَبْلَ ذَلِكَ، فَإِذَا كَانَ يَوْمُ طُهْرِهَا الَّذِي كَانَتْ تَطْهُرُ فِيهِ، اغْتَسَلَتْ، ثُمَّ تَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَصَلَّتْ"..
قمیر (بنت عمران زوجہ مسروق) نے کہا: میں نے مستحاضہ کے بارے میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ (حیض کے) جن دنوں میں (اس سے پہلے) نماز چھوڑ دیا کرتی تھی، اتنے میں انتظار کرے (یعنی نماز چھوڑ دے)، اور جب (طہر) پاکی کا دن آئے جس میں وہ پاک ہوتی تھیں، تو غسل کر لے پھر ہر نماز کے وقت وضو کرے اور نماز پڑھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، [مكتبه الشامله نمبر: 817]»
یہ روایت مجالد بن سعید کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن دوسرے طرق سے بھی ایسا ہی مروی ہے، اس لئے یہ اثر صحیح ہے۔ دیکھئے: [شرح معاني الآثار 105/1]، [ابن أبى شيبه 1351]، [مصنف عبدالرزاق 1170]، [البيهقي 346/1] و [أبوداؤد 210/1 بعدحديث 300]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد
حدیث نمبر: 814
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا موسى بن خالد، عن معتمر، عن إسماعيل، عن رجل من حيه، عن ابي جعفر، مثل ما قالت عائشة رضي الله عنها..(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُعْتَمِرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل، عَنْ رَجُلٍ مِنْ حَيِّهِ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، مِثْلَ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا..
ابوجعفر نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مذکورہ بالا قول روایت کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 818]»
اس سند میں رجل مجہول ہے، لیکن صحیح سند سے بھی مروی ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 1349]۔ نیز (825) میں بھی یہ روایت آرہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه جهالة
حدیث نمبر: 815
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا جعفر بن عون، حدثنا إسماعيل، عن عامر، عن قمير، عن عائشة رضي الله عنها في المستحاضة: "تنتظر ايامها التي كانت تترك الصلاة فيها، فإذا كان يوم طهرها الذي كانت تطهر فيه، اغتسلت ثم توضات عند كل صلاة وصلت".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ قَمِيرَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا فِي الْمُسْتَحَاضَةِ: "تَنْتَظِرُ أَيَّامَهَا الَّتِي كَانَتْ تَتْرُكُ الصَّلَاةَ فِيهَا، فَإِذَا كَانَ يَوْمُ طُهْرِهَا الَّذِي كَانَتْ تَطْهُرُ فِيهِ، اغْتَسَلَتْ ثُمَّ تَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَصَلَّتْ".
قمیر نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا۔۔۔ اس حدیث کا ترجمہ (813) میں گزر چکا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 819]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 300] وحديث رقم (817) و (836)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 816
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا شريك، عن ابي اليقظان، عن عدي بن ثابت، عن ابيه، عن جده رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "المستحاضة تدع الصلاة ايام حيضها في كل شهر، فإذا كان عند انقضائها، اغتسلت، وصلت، وصامت، وتوضات عند كل صلاة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ حَيْضِهَا فِي كُلِّ شَهْرٍ، فَإِذَا كَانَ عِنْدَ انْقِضَائِهَا، اغْتَسَلَتْ، وَصَلَّتْ، وَصَامَتْ، وَتَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ".
عدی بن ثابت سے مروی ہے کہ انہوں نے اپنے باپ سے اور انہوں نے ان کے دادا سے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: مستحاضہ ہر مہینے کے ایام حیض میں نماز چھوڑ دے، اور مدت ختم ہونے پر غسل کرے اور نماز پڑھے، روزہ رکھے، اور ہر نماز کے وقت وضو کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 820]»
اس حدیث کی سند ضعیف ہے، لیکن اس معنی کے شواہد صحیحہ موجود ہیں۔ دیکھئے: [أبوداؤد 297]، [ترمذي 126، 127]، [ابن ماجه 625]، [شرح معاني الآثار 102/1] و [بيهقي 347/1]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح بشواهده
حدیث نمبر: 817
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا حماد بن زيد، عن كثير، وحفص، عن الحسن في المستحاضة التي تعرف ايام حيضتها إذا طلقت فيطول بها الدم: "فإنها تعتد قدر اقرائها ثلاث حيض، وفي الصلاة إذا جاء وقت الحيض في كل شهر، امسكت عن الصلاة".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ كَثِيرٍ، وَحَفْصٍ، عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ الَّتِي تَعْرِفُ أَيَّامَ حَيْضَتِهَا إِذَا طُلِّقَتْ فَيَطُولُ بِهَا الدَّمُ: "فَإِنَّهَا تَعْتَدُّ قَدْرَ أَقْرَائِهَا ثَلَاثَ حِيَضٍ، وَفِي الصَّلَاةِ إِذَا جَاءَ وَقْتُ الْحَيْضِ فِي كُلِّ شَهْرٍ، أَمْسَكَتْ عَنْ الصَّلَاةِ".
امام حسن بصری رحمہ اللہ سے اس مستحاضہ عورت کے بارے میں مروی ہے جس کو اپنے ایام ماہواری کا علم ہو، جب اسے طلاق ہو جائے اور خون جاری رہے تو انہیں ایام کے مطابق تین حیض کی مدت گزارے گی۔ اور اس کی نماز کے بارے میں ان سے مروی ہے کہ ہر مہینے میں اس کے جو حیض کے دن ہوتے ہیں ان میں وہ نماز نہیں پڑھے گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 821]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 18714] و [مصنف عبدالرزاق 345/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 818
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا معتمر، عن ابيه، قال: قلت لقتادة:"امراة كان حيضها معلوما، فزادت عليه خمسة ايام، او اربعة ايام، او ثلاثة ايام؟، قال: تصلي، قلت: يومين؟، قال: ذاك من حيضها"، وسالت ابن سيرين، قال: "النساء اعلم بذلك".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ لِقَتَادَةَ:"امْرَأَةٌ كَانَ حَيْضُهَا مَعْلُومًا، فَزَادَتْ عَلَيْهِ خَمْسَةَ أَيَّامٍ، أَوْ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ، أَوْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ؟، قَالَ: تُصَلِّي، قُلْتُ: يَوْمَيْنِ؟، قَالَ: ذَاكَ مِنْ حَيْضِهَا"، وَسَأَلْتُ ابْنَ سِيرِينَ، قَالَ: "النِّسَاءُ أَعْلَمُ بِذَلِكَ".
معتمر (بن سلیمان) سے مروی ہے ان کے والد نے قتادہ سے پوچھا: وہ عورت جس کو اپنے حیض کے ایام معلوم ہوں، اور پانچ چار یا تین دن مزید خون جاری رہے تو وہ کیا کرے گی؟ فرمایا: نماز پڑھے گی، سلیمان نے کہا: اگر دو دن خون جاری رہے؟ فرمایا: یہ حیض کا ہی خون ہے۔ انہوں نے کہا: اور میں نے امام ابن سیرین رحمہ اللہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا: عورتیں اس بات کو بہتر جانتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 822]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 538/2، 8864]، [أبوداؤد 286]، [المحلي 203/2] و [التمهيد 75/16]

وضاحت:
(تشریح احادیث 800 سے 818)
مقصد یہ کہ حیض اور استحاضہ کے خون میں فرق ہوتا ہے اور عورت اس میں تمیز کرسکتی ہے کہ کب حیض کا خون ختم ہوا، اس لئے جب حیض کا خون ہو تو نماز ترک کر دے، ورنہ غسل اور وضو کر کے نماز پڑھ لے۔
واضح رہے کہ حیض کے ایام کبھی کم اور کبھی زیادہ ہو جاتے ہیں، لہٰذا دو ایک دن بڑھ جائیں اور خون حیض کا ہی ہو تو اس پر حیض کے احکام جاری ہوں گے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 819
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا معتمر، عن ابيه، عن الحسن في المراة ترى الدم ايام طهرها، قال: "ارى ان تغتسل وتصلي".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمَرْأَةِ تَرَى الدَّمَ أَيَّامَ طُهْرِهَا، قَالَ: "أَرَى أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُصَلِّيَ".
امام حسن بصری رحمہ اللہ سے مروی ہے: وہ عورت جس کو ایام طہر میں خون آ جائے، میری رائے میں وہ غسل کرے اور نماز پڑھے گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 823]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 94/1]۔ نیز آگے (890) میں بھی یہ روایت آرہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحسن
حدیث نمبر: 820
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا عبد الحميد بن بهرام، عن شهر بن حوشب، قال: سئل ابن عباس عن المراة تستحاض؟، قال: "تنتظر قدر ما كانت تحيض، فلتحرم الصلاة، ثم لتغتسل، ولتصل حتى إذا كان اوانها الذي تحيض فيه، فلتحرم الصلاة ثم لتغتسل، فإنما ذاك من الشيطان يريد ان يكفر إحداهن".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ؟، قَالَ: "تَنْتَظِرُ قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحِيضُ، فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ، ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ، وَلْتُصَلِّ حَتَّى إِذَا كَانَ أَوَانُهَا الَّذِي تَحِيضُ فِيهِ، فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ، فَإِنَّمَا ذَاكَ مِنْ الشَّيْطَانِ يُرِيدُ أَنْ يُكْفِرَ إِحْدَاهُنَّ".
شہر بن حوشب سے مروی ہے: مستحاضہ عورت کے بارے میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا: ماہواری کے ایام کے بقدر انتظار کر کے نماز چھوڑے گی، پھر غسل کرے اور نماز پڑھے، یہاں تک کہ اس کے حیض کے ایام آ جائیں، تو پھر نماز ترک کر دے پھر غسل کرے، یہ خون کا جاری رہنا شیطان کی طرف سے ہے، وہ چاہتا ہے کہ ان میں سے کوئی عورت نماز ترک کر کے کفر میں مبتلا ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل شهر بن حوشب، [مكتبه الشامله نمبر: 824]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مسند أبى يعلی 6370] واثر رقم (815)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل شهر بن حوشب
حدیث نمبر: 821
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، اخبرنا إسرائيل، حدثنا ابو إسحاق، عن محمد بن علي ابي جعفر، انه قال في المستحاضة: "تدع الصلاة ايام اقرائها، ثم تغتسل وتحتشي كرسفا، وتوضا عند كل صلاة".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَبِي جَعْفَرٍ، أَنَّهُ قَالَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ: "تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا، ثُمَّ تَغْتَسِلُ وَتَحْتَشِي كُرْسُفًا، وَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ".
ابوجعفر محمد بن علی نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: حیض کے ایام میں وہ نماز چھوڑ دے، پھر غسل کر کے روئی کا پھایا لگائے گی اور ہر نماز کے وقت وضو کرے گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 825]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، اور ایسی ہی روایت (818) میں گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 822
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن فراس، عن الشعبي، عن قمير امراة مسروق، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: "المستحاضة تجلس ايام اقرائها، ثم تغتسل غسلا واحدا، وتتوضا لكل صلاة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ قَمِيرَ امْرَأَةِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: "الْمُسْتَحَاضَةُ تَجْلِسُ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا، ثُمَّ تَغْتَسِلُ غُسْلًا وَاحِدًا، وَتَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: مستحاضہ ایام ماہواری میں بیٹھی رہے گی (یعنی نماز نہ پڑھے گی)، پھر ایک غسل کرے گی اور ہر نماز کے لئے وضو کرے گی (یعنی نہانا ضروری نہیں)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 826]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، اور اثر رقم (815) میں تخریج گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

Previous    11    12    13    14    15    16    17    18    19    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.