الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
حدیث نمبر: 674
Save to word اعراب
حدثنا عمرو بن مرزوق، قال: اخبرنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يدعو: ”اللهم إني اسالك الهدى، والعفاف، والغنى.“ وقال اصحابنا، عن عمرو: ”والتقى.“حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى، وَالْعَفَافَ، وَالْغِنَى.“ وَقَالَ أَصْحَابُنَا، عَنْ عَمْرٍو: ”وَالتُّقَى.“
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ساتھ دعا کرتے تھے: اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، پاک دامنی اور مال داری کا سوال کرتا ہوں۔ ہمارے اصحاب نے عمرو کے طریق سے «والتقي» اور تقوے کا سوال کرتا ہوں کا اضاف نقل کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الذكر و الدعاء: 2721 و الترمذي: 3489 و ابن ماجة: 3832»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 675
Save to word اعراب
حدثنا بيان، قال: حدثنا يزيد، قال: حدثنا الجريري، عن ثمامة بن حزن، قال: سمعت شيخا ينادي باعلى صوته: اللهم إني اعوذ بك من الشر لا يخلطه شيء، قلت: من هذا الشيخ؟ قيل: ابو الدرداء.حَدَّثَنَا بَيَانٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ حَزْنٍ، قَالَ: سَمِعْتُ شَيْخًا يُنَادِي بِأَعْلَى صَوْتِهِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ لا يَخْلِطُهُ شَيْءٌ، قُلْتُ: مَنْ هَذَا الشَّيْخُ؟ قِيلَ: أَبُو الدَّرْدَاءِ.
ثمامہ بن حزن رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک شیخ کو بآواز بلند یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا: اے اللہ! میں شر سے تیری پناه چاہتا ہوں کہ اس کا ذرہ بھی مجھے مس کرے۔ میں نے پوچھا: یہ بزرگ کون ہیں؟ کہا گیا: سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 29540»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 676
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد، قال: حدثنا ابو عامر، قال: حدثنا إسرائيل، عن مجزاة، عن عبد الله بن ابي اوفى، ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يقول: ”اللهم طهرني بالثلج والبرد والماء البارد، كما يطهر الثوب الدنس من الوسخ.“ ثم يقول: ”اللهم ربنا لك الحمد ملء السماء وملء الارض، وملء ما شئت من شيء بعد.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ مَجْزَأَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ طَهِّرْنِي بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَالْمَاءِ الْبَارِدِ، كَمَا يُطَهَّرُ الثَّوْبُ الدَّنِسُ مِنَ الْوَسَخِ.“ ثُمَّ يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاءِ وَمِلْءَ الأَرْضِ، وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ.“
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اے اللہ! مجھے برف، اولوں اور ٹھنڈے پانی کے ذریعے پاک کر دے جس طرح میلا کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے۔ پھر فرماتے: اے اللہ! اے ہمارے رب! تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں، آسمان کے بھرنے اور زمین کے بھراؤ کے برابر اور اس چیز سے بھر کر جو تو چاہے اس کے بعد۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الصلاة: 476 و النسائي: 403 و الترمذي: 3547 و ابن ماجه: 878»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 677
Save to word اعراب
حدثنا عمرو بن مرزوق، قال: اخبرنا شعبة، قال: حدثنا ثابت، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يكثر ان يدعو بهذا الدعاء: ”اللهم آتنا في الدنيا حسنة، وفي الآخرة حسنة، وقنا عذاب النار“، قال شعبة: فذكرته لقتادة، فقال: كان انس يدعو به، ولم يرفعه.حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يُكْثِرُ أَنْ يَدْعُوَ بِهَذَا الدُّعَاءِ: ”اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً، وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ“، قَالَ شُعْبَةُ: فَذَكَرْتُهُ لِقَتَادَةَ، فَقَالَ: كَانَ أَنَسٌ يَدْعُو بِهِ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کرتے تھے: اے اللہ! ہمیں دنیا میں بھی خیر عطا فرما اور آخرت میں بھی اچھائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر قتادہ رحمہ اللہ سے کیا تو انہوں نے کہا: سیدنا انس رضی اللہ عنہ یہ دعا پڑھا کرتے تھے لیکن اسے مرفوع بیان نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الدعوات: 6389 و مسلم: 2690 و أبوداؤد: 151 و الترمذي: 3487»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 678
Save to word اعراب
حدثنا موسى، قال: حدثنا حماد، يعني ابن سلمة، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن سعيد بن يسار، عن ابي هريرة، كان النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من الفقر والقلة والذلة، واعوذ بك ان اظلم او اظلم.“حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْقِلَّةِ وَالذِّلَّةِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے: اے اللہ! میں فقر، قلت اور ذلت سے تیری پناه چاہتا ہوں، نیز اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر: 1544 و النسائي: 5460 و ابن ماجه: 3842»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 679
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي بكر، قال: حدثنا معتمر، عن ليث، عن ثابت بن عجلان، عن ابي عبد الرحمن، عن ابي امامة، قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فدعا بدعاء كثير لا نحفظه، فقلنا: دعوت بدعاء لا نحفظه؟ فقال: ”سانبئكم بشيء يجمع ذلك كله لكم: اللهم إنا نسالك مما سالك نبيك محمد صلى الله عليه وسلم، ونستعيذك مما استعاذك منه نبيك محمد صلى الله عليه وسلم، اللهم انت المستعان وعليك البلاغ، ولا حول ولا قوة إلا بالله“، او كما قال.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَعَا بِدُعَاءٍ كَثِيرٍ لا نَحْفَظُهُ، فَقُلْنَا: دَعَوْتَ بِدُعَاءٍ لا نَحْفَظُهُ؟ فَقَالَ: ”سَأُنَبِّئُكُمْ بِشَيْءٍ يَجْمَعُ ذَلِكَ كُلَّهُ لَكُمْ: اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِمَّا سَأَلَكَ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَسْتَعِيذُكَ مِمَّا اسْتَعَاذَكَ مِنْهُ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَيْكَ الْبَلاغُ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ“، أَوْ كَمَا قَالَ.
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت زیادہ دعائیں کیں، جنہیں ہم یاد نہ رکھ سکے تو ہم نے عرض کیا: (اللہ کے رسول!) آپ نے بہت زیادہ دعائیں کی ہیں جنہیں ہم یاد نہیں رکھ سکے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں ضرور تمہیں ایسی چیز بتاتا ہوں جو ان سب دعاؤں کو تمہارے لیے جمع کر دے گی۔ (تم یوں دعا کرو) اے اللہ! بلاشبہ ہم تجھ سے اس چیز کا سوال کرتے ہیں جس کا تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے۔ اور تجھ سے ہر اس چیز سے پناہ مانگتے ہیں جس سے تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ مانگی ہے۔ اے اللہ! تجھ ہی سے مدد طلب کی جا سکتی ہے اور تو ہی مطلوب تک پہنچانے والا ہے۔ گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت صرف اللہ کی توفیق سے ہے۔ یا جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3521 - الضعيفة: 3356»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 680
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن بكير، قال: حدثنا الليث، عن يزيد بن الهاد، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة النار.“حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ.“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا: اے اللہ! میں تجھ سے مسیح دجال کے فتنے سے پناہ چاہتا ہوں۔ اور میں تجھ سے آگ کے فتنے سے پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «حسن صحيح: انظر الحديث، رقم: 656»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
حدیث نمبر: 681
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن يونس، قال: حدثنا ابو بكر، عن نصير بن ابي الاشعث، عن عطاء بن السائب، عن سعيد، قال: كان ابن عباس، يقول: اللهم قنعني بما، وبارك لي فيه، واخلف علي كل غائبة بخير.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ نُصَيْرِ بْنِ أَبِي الأَشْعَثِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: اللَّهُمَّ قَنَّعْنِي بِمَا، وَبَارِكْ لِي فِيهِ، وَاخْلُفْ عَلَيَّ كُلَّ غَائِبَةٍ بِخَيْرٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ فرمایا کرتے تھے۔ اے اللہ! جو تو رزق ہمیں عطا کرے اس پر قناعت عطا فرما، اور مجھے اس میں برکت دے۔ اور میری جو چیزیں میرے سامنے نہیں، خیر کے ساتھ میرے پیچھے ان کی حفاظت فرما۔

تخریج الحدیث: «ضعيف موقوفًا و روي مرفوعًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 15816 و الحاكم: 626/1 و البيهقي فى الآداب: 1083 - الضعيفة: 6042»

قال الشيخ الألباني: ضعيف موقوفًا و روي مرفوعًا
حدیث نمبر: 682
Save to word اعراب
حدثنا مسدد، قال: حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، عن انس، قال: كان اكثر دعاء النبي صلى الله عليه وسلم: ”اللهم آتنا في الدنيا حسنة، وفي الآخرة حسنة، وقنا عذاب النار.“حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ أَكْثَرُ دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً، وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر دعا یہ ہوتی تھی: اے اللہ! دنیا میں بھی خیر عطا فرما اور آخرت میں بھی اچھائی عطا فرما، اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: انظر الحديث، رقم: 677»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 683
Save to word اعراب
حدثنا الحسن بن الربيع، قال: حدثنا ابو الاحوص، عن الاعمش، عن ابي سفيان، ويزيد، عن انس، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم، يكثر ان يقول: ”اللهم يا مقلب القلوب، ثبت قلبي على دينك.“حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، وَيَزِيدَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: ”اللَّهُمَّ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت سے یہ دعا ہوتی تھی: اے اللہ! اے دلوں کے پھیرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدم رکھ۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب القدر: 2140 و ابن ماجه: 3834 - انظر ظلال الجنة: 225»

قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.