حدثنا عمرو بن مرزوق، قال: اخبرنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يدعو: ”اللهم إني اسالك الهدى، والعفاف، والغنى.“ وقال اصحابنا، عن عمرو: ”والتقى.“حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى، وَالْعَفَافَ، وَالْغِنَى.“ وَقَالَ أَصْحَابُنَا، عَنْ عَمْرٍو: ”وَالتُّقَى.“
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ساتھ دعا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، پاک دامنی اور مال داری کا سوال کرتا ہوں۔“ ہمارے اصحاب نے عمرو کے طریق سے «والتقي»”اور تقوے کا سوال کرتا ہوں“ کا اضاف نقل کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الذكر و الدعاء: 2721 و الترمذي: 3489 و ابن ماجة: 3832»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 674
فوائد ومسائل: اس حدیث میں دنیا و آخرت کی بھلائی کا ذکر ہے۔ اس میں مکارم اخلاق اور معاش کے سوال کے ساتھ ساتھ تقویٰ اور پرہیزگاری کا سوال ہے۔ پاک دامنی سے مراد دنیاوی حرص و لالچ کے ساتھ ساتھ دیگر معاصی سے بچنا بھی ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 674