حدثنا الحسن بن الربيع، قال: حدثنا ابو الاحوص، عن الاعمش، عن ابي سفيان، ويزيد، عن انس، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم، يكثر ان يقول: ”اللهم يا مقلب القلوب، ثبت قلبي على دينك.“حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، وَيَزِيدَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: ”اللَّهُمَّ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت سے یہ دعا ہوتی تھی: ”اے اللہ! اے دلوں کے پھیرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدم رکھ۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب القدر: 2140 و ابن ماجه: 3834 - انظر ظلال الجنة: 225»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 683
فوائد ومسائل: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:اللہ کے رسول آپ اس قدر کثرت سے یہ دعا کیوں کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ہر آدمی کا دل اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان ہے، چنانچہ وہ جس کا دل چاہتا حق پر قائم رکھتا ہے اور جس کا چاہتا ہے ٹیڑھا کر دیتا ہے۔ (صحیح ترمذي، ح:۲۷۹۲) اس لیے ہر وقت اللہ تعالیٰ سے ثابت قدمی اور خاتمہ بالایمان کی دعا کرنی چاہیے۔ قرآن مجید کی دعا:ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اِذ هدیتنا وهب لنا من لدنک رحمة....کثرت سے پڑھنی چاہیے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 683