حدثنا يحيى بن بكير، قال: حدثنا الليث، عن يزيد بن الهاد، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة النار.“حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ.“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا: ”اے اللہ! میں تجھ سے مسیح دجال کے فتنے سے پناہ چاہتا ہوں۔ اور میں تجھ سے آگ کے فتنے سے پناہ مانگتا ہوں۔“
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 680
فوائد ومسائل: مسیح دجال کا ذکر پیچھے گزر چکا ہے۔ آگ کے فتنے کا مطلب یہ ہے کہ ایسے فتنے سے پناہ دے جس کی وجہ سے میں آگ میں چلا جاؤں۔ گویا فتنے کی اضافت سبب کی طرف ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 680