مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
ہبہ کے بیان میں
कुछ भेंट करने के बारे में
7. ہبہ میں گواہ کرنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1161
Save to word مکررات اعراب
سیدنا نعمان بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میرے والد نے مجھ کو کچھ دیا تو (میری والدہ) عمرہ بنت رواحہ نے کہا کہ میں راضی نہیں ہوں یہاں تک کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر گواہ بنا لو پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کی کہ میں نے اپنے بیٹے کو جو عمرہ بنت رواحہ (کے بطن) سے ہے، کچھ دیا ہے لیکن عمرہ (میری اہلیہ) نے کہا کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر گواہ بنا لوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: کیا تم نے اپنے سب لڑکوں کو اسی قدر دیا ہے؟ تو انھوں نے کہا جی نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ سے ڈرو اور اولاد کے درمیان انصاف کرو۔ (نعمان رضی اللہ عنہ) کہتے تھے کہ پھر انھوں نے اپنی دی ہوئی شے واپس لے لی۔
8. مرد کا اپنی بیوی کو تحفہ دینا اور بیوی کا اپنے شوہر کو۔
حدیث نمبر: 1162
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جو شخص اپنی ہبہ کی ہوئی چیز کو واپس کر لے وہ مثل اس کتے کی ہے جو اپنے قے کر کے پھر کھا لے۔
9. عورت کا اپنے شوہر کی موجودگی میں خاوند کے سوا کسی اور کو کوئی چیز ہبہ کرنا اور لونڈی کا آزاد کرنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 1163
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی ایک لونڈی کو آزاد کر دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت نہیں لی پھر جب ان کی باری کا دن آیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے جاتے تھے تو انھوں نے عرض کی کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے اپنی لونڈی کو آزاد کر دیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا واقعی تم آزاد کر چکی ہو؟ انھوں نے عرض کی جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم اس لونڈی کو اپنے ننھیال والوں کو دے دیتیں تو اس میں تم کو زیادہ ثواب حاصل ہوتا۔
حدیث نمبر: 1164
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ ڈالتے تھے، ان میں سے کسی کا نام نکل آتا تھا اس کو اپنے ساتھ لے جاتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے ہر بیوی کے لیے ایک دن رات مقرر کر دیتے تھے سوائے سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا کے کہ انھوں نے اپنا دن رات ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دیا تھا اور انھیں اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشنودی مطلوب تھی۔
10. غلام پر اور اسباب پر کس طرح قبضہ کیا جائے؟
حدیث نمبر: 1165
Save to word مکررات اعراب
سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ قبائیں تقسیم فرمائیں اور سیدنا مخرمہ رضی اللہ عنہ کو نہیں دی تو انھوں نے کہا کہ اے میرے بیٹے! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے چلو، چنانچہ میں ان کے ساتھ چلا گیا، پھر انھوں نے کہا کہ اندر جاؤ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو میری طرف سے بلا لاؤ۔ وہ کہتے ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا لایا پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور ان قباؤں میں سے ایک قباء آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ہم نے تمہارے لیے چھپا رکھی ہے۔ انھوں نے دیکھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مخرمہ خوش ہو یا نہیں؟
11. اس چیز کا تحفہ دینا جس کا پہننا مکروہ ہو۔
حدیث نمبر: 1166
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر گئے تو اس میں داخل نہیں ہوئے (باہر ہی سے واپس تشریف لے گئے) جب سیدنا علی رضی اللہ عنہ آئے تو سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا۔ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے دروازے پر ایک ریشمی پردہ دیکھا۔ (اس لیے واپس چلا آیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلا ہم کو دنیا سے کیا مطلب؟ پھر وہ گھر واپس گئے اور ان سے یہ بات بیان کر دی۔ سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بارے میں جو حکم دیں (وہی ہو گا)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پردہ فلاں حاجت مند لوگوں کو دے دیں۔
حدیث نمبر: 1167
Save to word مکررات اعراب
امیرالمؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک دھاری دار ریشمی جوڑا بھیجا، میں نے وہ پہن لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر غصہ کا اثر دیکھا تو میں نے اس کو پھاڑ کر اپنی (رشتہ دار) عورتوں میں تقسیم کر دیا۔
12. مشرکوں سے ہدیہ کا قبول کرنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1168
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبدالرحمن بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک سو تیس آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے پاس کچھ کھانا ہے؟ تو ایک شخص کے پاس ایک صاع غلہ وغیرہ نکلا، اس کو خمیر کیا گیا پھر اس کے بعد ایک مشرک درازقد، پراگندہ بال، اپنی بکریوں کو ہنکاتا ہوا آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: یہ بیچنے کے لیے ہیں یا کسی کا عطیہ ہے۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عطیہ کی بجائے) ہبہ کا لفظ بولا۔ اس نے کہا نہیں بلکہ فروخت کرنے کے لیے۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ایک بکری خرید لی پھر وہ ذبح کی گئی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلیجی وغیرہ کی نسبت حکم دیا کہ بھون لی جائے اور اللہ کی قسم ایک سو تیس آدمیوں میں سے کوئی شخص ایسا نہ تھا جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلیجی کی بوٹیاں نہ دی ہوں۔ جو موجود تھا، اس کو دے دیں اور جو موجود نہ تھا تو اس کے لیے رکھ دیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے گوشت کو دو بڑی قابوں میں رکھا تو سب لوگوں نے کھایا اور ہم سب سیر ہو گئے پھر بھی جو کچھ قابوں میں بچ رہا وہ ہم نے اونٹ پر رکھ لیا یا اسی طرح کچھ کہا۔
13. مشرکوں کو تحفہ دینا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1169
Save to word مکررات اعراب
سیدہ اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں میری ماں میرے پاس آئی اور وہ مشرکہ تھیں۔ (میں نے نہ اس کو گھر آنے دیا اور نہ اس کا تحفہ قبول کیا)۔ اس کے بعد میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ دریافت کیا۔ میں نے یہ بھی کہا کہ میری ماں محبت سے میرے پاس آئی ہے تو کیا میں اپنی ماں کے ساتھ اچھا سلوک کروں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں تم اپنی ماں کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔
14. ((باب))
حدیث نمبر: 1170
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ (جن دنوں مروان حاکم تھا، ایک مقدمہ میں) انھوں نے گواہی دی کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دونوں مکان اور حجرہ سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ کو دیا تھا پس مروان نے ان کی شہادت پر سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ کے بیٹیوں کے حق میں فیصلہ دیا۔

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.