Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
ہبہ کے بیان میں
مشرکوں سے ہدیہ کا قبول کرنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1168
سیدنا عبدالرحمن بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک سو تیس آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے پاس کچھ کھانا ہے؟ تو ایک شخص کے پاس ایک صاع غلہ وغیرہ نکلا، اس کو خمیر کیا گیا پھر اس کے بعد ایک مشرک درازقد، پراگندہ بال، اپنی بکریوں کو ہنکاتا ہوا آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: یہ بیچنے کے لیے ہیں یا کسی کا عطیہ ہے۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عطیہ کی بجائے) ہبہ کا لفظ بولا۔ اس نے کہا نہیں بلکہ فروخت کرنے کے لیے۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ایک بکری خرید لی پھر وہ ذبح کی گئی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلیجی وغیرہ کی نسبت حکم دیا کہ بھون لی جائے اور اللہ کی قسم ایک سو تیس آدمیوں میں سے کوئی شخص ایسا نہ تھا جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلیجی کی بوٹیاں نہ دی ہوں۔ جو موجود تھا، اس کو دے دیں اور جو موجود نہ تھا تو اس کے لیے رکھ دیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے گوشت کو دو بڑی قابوں میں رکھا تو سب لوگوں نے کھایا اور ہم سب سیر ہو گئے پھر بھی جو کچھ قابوں میں بچ رہا وہ ہم نے اونٹ پر رکھ لیا یا اسی طرح کچھ کہا۔