مختصر صحيح بخاري
ہبہ کے بیان میں
ہبہ میں گواہ کرنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1161
سیدنا نعمان بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میرے والد نے مجھ کو کچھ دیا تو (میری والدہ) عمرہ بنت رواحہ نے کہا کہ میں راضی نہیں ہوں یہاں تک کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر گواہ بنا لو پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کی کہ میں نے اپنے بیٹے کو جو عمرہ بنت رواحہ (کے بطن) سے ہے، کچھ دیا ہے لیکن عمرہ (میری اہلیہ) نے کہا کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر گواہ بنا لوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”کیا تم نے اپنے سب لڑکوں کو اسی قدر دیا ہے؟“ تو انھوں نے کہا جی نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ سے ڈرو اور اولاد کے درمیان انصاف کرو۔“ (نعمان رضی اللہ عنہ) کہتے تھے کہ پھر انھوں نے اپنی دی ہوئی شے واپس لے لی۔