-" كان إذا كره شيئا عرفناه في وجهه".-" كان إذا كره شيئا عرفناه في وجهه".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی چیز ناپسند کرتے تو ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے پہچان لیتے۔
-" كان بشرا من البشر: يفلي ثوبه ويحلب شاته ويخدم نفسه".-" كان بشرا من البشر: يفلي ثوبه ويحلب شاته ويخدم نفسه".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان سے سوال کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کیا کام کاج کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم انسانوں میں سے ایک انسان تھے، جوؤں کے خیال سے اپنے کپڑے خود ٹٹول لیتے تھے، بکری کا دودھ دوہ لیتے اور اپنی خدمت کے کام خود کر لیتے تھے۔
-" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ابيض، كانما صيغ من فضة، رجل الشعر".-" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم أبيض، كأنما صيغ من فضة، رجل الشعر".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ ایسا سفید تھا گویا کہ آپ کو چاندی سے بنایا گیا ہو اور آپ کے بال معمولی گھنگریالے تھے۔
-" كان شبح الذراعين، اهدب اشفار العينين، بعيد ما بين المنكبين، يقبل جميعا ويدبر جميعا، لم يكن فاحشا ولا متفحشا ولا صخابا في الاسواق".-" كان شبح الذراعين، أهدب أشفار العينين، بعيد ما بين المنكبين، يقبل جميعا ويدبر جميعا، لم يكن فاحشا ولا متفحشا ولا صخابا في الأسواق".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھرے ہوئے بازوؤں والے اور لمبی پلکوں والے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان فاصلہ زیادہ تھا۔ پورے وجود کے ساتھ متوجہ ہوا کرتے تھے اور پورے وجود کے ساتھ پیٹھ پھیرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بدخلق تھے نہ بدزبان تھے اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بازاروں میں شور کرنے والے تھے۔
-" كان يحرس حتى نزلت هذه الآية: * (والله يعصمك من الناس) * (¬1)، فاخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم راسه من القبة، فقال لهم: يا ايها الناس! انصرفوا فقد عصمني الله".-" كان يحرس حتى نزلت هذه الآية: * (والله يعصمك من الناس) * (¬1)، فأخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم رأسه من القبة، فقال لهم: يا أيها الناس! انصرفوا فقد عصمني الله".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا پہرہ دیا جاتا تھا، حتیٰ کہ یہ آیت نازل ہوئی: ”اللہ تعالیٰ ٰ تم کو لوگوں سے بچائے گا“، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر خیمے سے نکالا اور صحابہ سے فرمایا: ”لوگو! چلے جاؤ اللہ تعالیٰ نے مجھے محفوظ کر دیا ہے۔“