سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
फ़ज़िलतें, विशेषताएं, कमियां और बुराइयाँ
2246. سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی فضیلت
“ हज़रत ख़ालिद बिन वलीद रज़ि अल्लाहु अन्ह की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3416
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" نعم عبد الله خالد، سيف من سيوف الله".-" نعم عبد الله خالد، سيف من سيوف الله".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگ آپ کے سامنے سے گزرنے لگ گئے اور آپ یوں پوچھنے لگ گئے: ابوہریرہ! یہ کون ہے؟ میں کہتا کہ یہ فلاں آدمی ہے۔ آپ فرماتے وہ تو اللہ تعالیٰ کا نیک بندہ ہے۔ اتنے میں کوئی اور گزرتا تو پوچھتے: ابوہریرہ! یہ کون ہے؟ میں کہتا کہ فلاں آدمی ہے۔ آپ فرماتے: ‏‏‏‏وہ تو برا آدمی ہے۔ حتیٰ کہ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ گزرے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ خالد بن ولید ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خالد اللہ تعالیٰ کا بہترین بندہ ہے، یہ تو اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے۔
حدیث نمبر: 3417
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" خالد من سيوف الله عز وجل، نعم فتى العشيرة".-" خالد من سيوف الله عز وجل، نعم فتى العشيرة".
عبدالملک بن عمیر کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو شام کا گورنر بنا کر بھیجا اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو معزول کر دیا۔ سیدنا خالد نے کہا: اس امت کے امین کو تمہارا امیر بنا کر بھیجا گیا ہے، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس امت کا امین ابوعبیدہ بن جراح ہے۔ سیدنا ابوعبیدہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: خالد، اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے اور وہ اپنے قبیلے کا بہترین نوجوان ہے۔
2247. امت مسلمہ ضلالت پر متفق نہیں ہو سکتی
“ मुस्लिम उम्मत गुमराह करने पर सहमत नहीं हो सकती ”
حدیث نمبر: 3418
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن الله قد اجار امتي من ان تجتمع على ضلالة".-" إن الله قد أجار أمتي من أن تجتمع على ضلالة".
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ نے میری امت کو ضلالت و گمراہی پر جمع ہونے سے محفوظ کر لیا ہے۔
2248. پندرہ شعبان کی شب کی فضیلت
“ पंद्रह शअबान की रात की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3419
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن الله ليطلع في ليلة النصف من شعبان، فيغفر لجميع خلقه إلا لمشرك او مشاحن".-" إن الله ليطلع في ليلة النصف من شعبان، فيغفر لجميع خلقه إلا لمشرك أو مشاحن".
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات کو جھانکتے ہیں اور شرک کرنے والے اور باہم بغض و عداوت رکھنے والوں کے علاوہ ساری مخلوق کو بخش دیتے ہیں۔
2249. اولیاء اللہ کی صفات
“ अल्लाह के दोस्तों की विशेषताएं ”
حدیث نمبر: 3420
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن خيار عباد الله من هذه الامة الذين إذا رؤوا ذكر الله تعالى، وإن شرار عباد الله من هذه الامة المشاؤون بالنميمة المفرقون بين الاحبة الباغون للبراء العنت".-" إن خيار عباد الله من هذه الأمة الذين إذا رؤوا ذكر الله تعالى، وإن شرار عباد الله من هذه الأمة المشاؤون بالنميمة المفرقون بين الأحبة الباغون للبراء العنت".
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے بہترین افراد وہ ہیں، جن کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ یاد آ جاتا ہے اور چغلخور، دوستوں میں جدائی ڈالنے والے اور بےقصور (‏‏‏‏و پاک دامن لوگوں) پر گناہوں کا الزام دھرنے والے میری امت کے بدترین افراد ہیں۔
حدیث نمبر: 3421
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اولياء الله هم الذين يذكر الله لرؤيتهم".-" أولياء الله هم الذين يذكر الله لرؤيتهم".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ‏‏‏‏ خبردار! بیشک اللہ کے اولیا پر کوئی خوف نہ ہو گا اور نہ وہ غمزدہ ہوں گے۔ کے بارے میں فرمایا: اللہ کے اولیاء وہ لوگ ہیں، جنہیں دیکھ کر اللہ یاد آ جاتا ہے۔
2250. بحیثیت شاعر سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کی فضیلت
“ कवि के रूप में हज़रत हस्सान रज़ि अल्लाहु अन्ह की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3422
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن الله يؤيد حسان بروح القدس ما نافح او فاخر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم".-" إن الله يؤيد حسان بروح القدس ما نافح أو فاخر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کے لیے مسجد میں منبر رکھتے تھے، وہ اس پر کھڑے ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برتری ثابت کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرنے میں (‏‏‏‏اشعار) پڑھتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: جب تک حسان رسول کے دفاع میں یا میری برتری ثابت کرنے میں اشعار پڑھتا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ جبریل امین کے ذریعے اس کی مدد کرتا رہتا ہے۔
حدیث نمبر: 3423
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يا حسان! اجب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، اللهم ايده بروح القدس".-" يا حسان! أجب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، اللهم أيده بروح القدس".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف نے سیدنا حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو قسم دیتے ہوئے کہا: میں تجھے اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: حسان! رسول اللہ کی طرف سے جواب دے، اے اللہ! روح القدس (‏‏‏‏ جبریل امین) کے ذریعے اس کی مدد فرما۔ سیدنا ابوہریرہ نے کہا: جی ہاں۔
حدیث نمبر: 3424
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن روح القدس لا يزال يويدك ما نافحت عن الله ورسوله".-" إن روح القدس لا يزال يويدك ما نافحت عن الله ورسوله".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش کی مذمت کرو، یہ چیز ان پر تیروں کی بوچھاڑ سے بھی گراں گزرتی ہے۔ پھر آپ نے سیدنا عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کی طرف پیغام بھیجا: ان کی ہجو کرو۔ اس نے ان کے معائب و نقائص تو بیان کئے لیکن آپ خوش نہ ہوئے۔ پھر آپ نے سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی طرف اور ان کے بعد سیدنا حسان بن ثابت کی طرف پیغام بھیجا۔ حسان نے آ کر کہا: اب تمہیں چاہیئے کہ اس معاملے کو اس شیر کے سپرد کر دو جو حملے کے لیے کمربستہ ہے، پھر انہوں نے اپنی زبان باہر نکالی، اسے حرکت دی اور کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا! میں اپنی زبان کے ذریعے ان کو چمڑے کی طرح چاک کر دوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جلدی نہ کرو، قریش کے نسب کو سب سے زیادہ جاننے والے ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں۔ چونکہ میرا نسب بھی ان سے ملتا ہے، اس لیے وہ پہلے تجھ پر میرے نسب کی وضاحت کریں گے۔ سیدنا حسان، سیدنا ابوبکر کے پاس گئے اور واپس آ کر کہا: اے اللہ کے رسول! انہوں نے میرے لیے آپ کے نسب کی وضاحت کر دی ہے، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں آپ کے نسب کو (‏‏‏‏ہجو سے) یوں باہر نکال دوں گا جس طرح آٹے سے بال کو کھینچ لیا جاتا ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حسان کے حق میں فرماتے سنا: ‏‏‏‏روح قدس (‏‏‏‏ ‏‏‏‏جبریل امین) تیری تائید کرتا رہے گا، جب تک تم اللہ اور اس کے رسول کا دفاع کرتے رہو گے۔ ‏‏‏‏وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: حسان نے ان کی مذمت کر کے دل کو مطمئن کر دیا اور دشمن کو زیر کر دیا۔ سیدنا حسان رضی اللہ عنہ نے کہا: تو نے محمد (‏‏‏‏ ‏‏‏‏ صلی اللہ علیہ وسلم ) کی مذمت کی . . . میں نے ان کی طرف سے جواب دیا . . . اور اللہ تعالیٰ کے ہاں اس عمل میں اجر و ثواب ہے . . . تو نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مذمت کی . . . حالانکہ وہ نیک اور یکسو ہیں . . . وہ اللہ کے رسول ہیں، ان کی کی عادت وفا ہے . . . بیشک میرا باپ اور اس کا والد اور میری عزت . . .تم سے محمد (‏‏‏‏ صلی اللہ علیہ وسلم ) کی عزت کا دفاع کرنے والے ہیں . . . میں نے اپنے پیاروں کو گم پایا . . . اگرچہ تم ان (‏‏‏‏لشکروں) کو نہیں دیکھ رہے. . . وہ کدا میں گرد و غبار اڑاتے ہوئے آ رہے ہیں. . . انہوں نے لگامیں تھامی ہوئی ہیں اور وہ چڑھے آ رہے ہیں. . . ان کے کندھوں پر پیاسے تیر سجے ہوئے ہیں . . . ہمارے لشکر رواں دواں ہیں. . . یہ عورتیں اپنے دوپٹوں کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گی. . . اگر تم راستے سے ہٹ جاؤ تو ہم عمرہ کر لیں گے. . . اور اس طرح فتح ہو جائے گی اور پردہ چاک ہو جائے گا . . . وگرنہ اس دن کی مار پر صبر کرو . . . جس دن اللہ تعالیٰ اپنی مرضی کے مطابق عزتیں دے گا. . . اللہ نے کہا: میں نے ایک بندے کو بطور رسول بھیج دیا ہے . . . وہ حق کہتا ہے، اس میں کوئی خفا نہیں ہے. . . اور اللہ نے کہا کہ میں لشکر چلا لایا ہوں. . . وہ انصار ہیں، میں نے ان کو لڑنے کے لیے پیش کر دیا ہے. . . وہ ہر روز معد قبیلہ سے وصول کرتے ہیں. . . گالیاں، لڑیاں اور مزمتیں . . . اگر تم میں سے کوئی رسول اللہ کی مذمت کرے. . . یا مدح کرے یا نصرت کرے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا. . . اور ہم میں جبریل اللہ تعالیٰ کا قاصد ہے . . . وہ روح القدس ہے، اس کا مقابلہ کرنے والا کوئی نہیں۔
حدیث نمبر: 3425
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اذهب إلى ابي بكر ليحدثك حديث القوم وايامهم واحسابهم، ثم اهجهم وجبريل معك".-" اذهب إلى أبي بكر ليحدثك حديث القوم وأيامهم وأحسابهم، ثم اهجهم وجبريل معك".
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا: اے اللہ کے رسول! ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب آپ کی ہجو (‏‏‏‏ مذمت) کر رہا ہے۔ سیدنا ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اس کا جواب دینے کی اجازت دیجئیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ‏‏‏‏تم وہی ہو جو «‏‏‏‏ثبت الله . . .» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏والا شعر کہتے ہو؟ ‏‏‏‏انہوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو حسن عطا کیا ہے، وہ آپ کو اس پر برقرار رکھے جس طرح کہ موسیٰ علیہ السلام کو ثابت قدم رکھا اور ایسی مدد فرمائے جس طرح کی، ان کی مدد کی گئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏اور اللہ تعالیٰ تیرے ساتھ اسی طرح کا خیر و بھلائی والا معاملہ فرمائیں گے۔ پھر سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کود کر سامنے آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اس کا جواب دینے کی اجازت دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم وہی ہو جو «همت . . .» ‏‏‏‏ والا شعر کہتے ہو؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! قریشیوں نے ارادہ کیا کہ وہ اپنے رب پر غالب آ جائیں گے بہت غالب (‏‏‏‏یعنی اللہ) کو مغلوب کرنے کی کوشش کرنے والا ضرور مغلوب ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگاہ رہو! اللہ تعالیٰ تمہارے اس شعر کو نہیں بھولے گا۔ پھر سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اجازت دیجئیے۔ پھر انہوں نے اپنی زبان نکالی، جس کا رنگ سیاہ تھا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے اجازت دیں، اگر میں چاہوں تو ان کے (‏‏‏‏بھرم کے) مشکیزے کو چاک کر دوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پہلے ابوبکر کے پاس جاؤ، تاک ہ وہ تجھے ان لوگوں کا قول و کردار، تاریخ و تذکرہ اور حسب پر آگاہ کر سکیں، پھر ان کی مذمت کرنا اور (‏‏‏‏یہ بھی یاد رکھو کہ) جبریل امین تمہارے ساتھ ہوں گے۔ ‏‏‏‏

Previous    22    23    24    25    26    27    28    29    30    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.