سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
फ़ज़िलतें, विशेषताएं, कमियां और बुराइयाँ
حدیث نمبر: 3279
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إنه لا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق".-" إنه لا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (‏‏‏‏اے علی!) تجھ سے محبت کرنے والا مومن اور تجھ سے بغض رکھنے والا منافق ہو گا۔
حدیث نمبر: 3280
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" علي يقضي ديني".-" علي يقضي ديني".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علی میرا قرضہ ادا کرے گا۔ یہ حدیث سیدنا انس بن مالک، سیدنا حبشی بن جنادہ اور سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
حدیث نمبر: 3281
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن منكم من يقاتل على تاويل هذا القرآن، كما قاتلت على تنزيله، فاستشرفنا وفينا ابو بكر وعمر، فقال: لا، ولكنه خاصف النعل. يعني عليا رضي الله عنه".-" إن منكم من يقاتل على تأويل هذا القرآن، كما قاتلت على تنزيله، فاستشرفنا وفينا أبو بكر وعمر، فقال: لا، ولكنه خاصف النعل. يعني عليا رضي الله عنه".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم بیٹھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے، آپ اپنی ایک بیوی کے گھر سے نکلے اور ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم کھڑے ہوئے (‏‏‏‏اور) آپ کے ساتھ چل دیے، آپ کا جوتا ٹوٹ گیا، سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس کو سلائی کرنے کی خاطر پیچھے رہ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے اور ہم بھی آپ کے ساتھ چلتے رہے۔ ایک مقام پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے انتظار میں ٹھہر گئے، ہم بھی آپ کے ساتھ رک گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے بعض لوگ میری طرح اس قرآن کی تفسیر کے مطابق جہاد کرتے ہیں۔ ہم جھانکنے لگ گئے اور ہم میں ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، میری مراد جوتے کی سلائی کرنے والا (‏‏‏‏علی) ہے۔ ہم سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو خوشخبری دینے کے لیے آئے، لیکن ایسے لگ رہا تھا کہ انہوں نے یہ بشارت خود سن لی تھی۔
2185. سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت
“ हज़रत फ़ातिमा रज़ि अल्लाहु अन्हा की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3282
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" فاطمة بضعة مني، يقبضني ما يقبضها ويبسطني ما يبسطها، وإن الانساب يوم القيامة تنقطع غير نسبي وسببي وصهري".-" فاطمة بضعة مني، يقبضني ما يقبضها ويبسطني ما يبسطها، وإن الأنساب يوم القيامة تنقطع غير نسبي وسببي وصهري".
مسور کہتے ہیں کہ حسن بن حسن نے میری بیٹی سے شادی کرنے کے لیے مجھے پیغام بھیجا، میں نے قاصد کو کہا: اسے کہنا کہ وہ مجھے شام کو ملے۔ اس نے مسور سے (‏‏‏‏وقت کے مطابق) ملاقات کی۔ مسور نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور کہا: اللہ کی قسم! مجھے کوئی نسبی اور ازدواجی رشتہ و قرابت تمہارے نسب و حسب اور نسبی و ازدواجی تعلق و قرابت سے بڑھ کر محبوب نہیں ہے۔ دراصل بات یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرے (‏‏‏‏ بدن کا) ٹکڑا ہے، جو چیز اسے پریشان کرتی ہے وہ مجھے بھی پریشان کرتی ہے، جو چیز اسے خوش کرتی ہے وہ مجھے بھی خوش کرتی ہے اور قیامت والے دن سب احساب و انساب منقطع ہو جائیں گے، ماسوائے میرے نسب، رشتہ و قرابت اور دامادگی کے۔ (‏‏‏‏ اس حدیث کے بعد غور کر (‏‏‏‏کہ) تیرے گھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عہنا کی بیٹی ہے۔ اگر میں نے اپنی بیٹی سے بھی تیری شادی کر دی تو وہ پریشان ہو گی (‏‏‏‏ایسی صورت میں میرا اور میری بیٹی کا کیا بنے گا؟) حسن بن حسن نے اسے معذور سمجھا اور چل دیے۔
حدیث نمبر: 3283
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" سيدات نساء اهل الجنة بعد مريم بنت عمران: فاطمة وخديجة وآسية امراة فرعون".-" سيدات نساء أهل الجنة بعد مريم بنت عمران: فاطمة وخديجة وآسية امرأة فرعون".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مریم بنت عمران کے بعد جنتی عورتوں کی سردار یہ (‏‏‏‏تین عورتیں) فاطمہ، خدیجہ اور فرعوں کی بیوی آسیہ ہیں۔
حدیث نمبر: 3284
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يا فاطمة! الا ترضين ان تكوني سيدة نساء المؤمنين، او سيدة نساء هذه الامة".-" يا فاطمة! ألا ترضين أن تكوني سيدة نساء المؤمنين، أو سيدة نساء هذه الأمة".
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں آپ کے پاس جمع تھیں، کوئی ایک بھی غیر حاضر نہیں تھی، سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ کے پاس چل کر آ رہی تھیں، ان کے چلنے کا انداز بالکل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والا تھا۔ جب آپ نے ان کو دیکھا تو یوں خوش آمدید کہا: میری بیٹی! مرحبا۔ پھر ان کو اپنی دائیں یا بائیں جانب بٹھا لیا، آپ نے ان سے سرگوشی کی، وہ شد و مد سے رونے لگ گئیں۔ جب آپ نے ان کے غم و الم کو دیکھا تو دوسری دفعہ سرگوشی کی، اب کی بار انہوں نے ہنسنا شروع کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے میں نے اس سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم سے کوئی رازدارانہ بات کی، لیکن تو نے رونا شروع کر دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر چلے گئے تو میں نے ان سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم سے کیا سرگوشی کی ہے؟ انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا راز فاش نہیں کر سکتی۔ جب آپ فوت ہو گئے تو میں نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کہا: میں تجھے تجھ پر اپنے حق کا واسطہ دے کر پوچھتی ہوں کہ اب تم مجھے ضرور بتاؤ گی۔ انہوں نے کہا: ٹھیک ہے اب، بتا دیتی ہوں۔ انہوں نے مجھے بتلایا کہ آپ نے پہلی دفعہ والی سرگوشی میں مجھے فرمایا: ‏‏‏‏ جبریل مجھ سے ہر سال ایک دفعہ قرآن مجید کا دورہ کیا کرتے تھے اور اس سال دو دفعہ کیا، ایسے معلوم ہوتا ہے کہ میری موت کا وقت قریب آ چکا ہے۔ لہٰذا اللہ سے ڈرنا اور صبر کرنا، میں تیرے لیے بہترین پیش رو ہوں گا۔ یہ بات سن کر مجھے رونا آ گیا، آپ دیکھ ہی رہی تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری بےچینی اور گھبراہٹ کو دیکھا تو فرمایا: ‏‏‏‏فاطمہ! اگر تمہیں (‏‏‏‏ ‏‏‏‏جنت میں) مومنوں کی عورتوں یا اس امت کی عورتوں کی سرداری دی جائے تو راضی ہو جاؤ گی؟ یہ سن کر میں ہنس پڑی، آپ دیکھ ہی رہی تھیں۔
2186. سیدنا زینب رضی اللہ عنہا کی فضیلت
“ हज़रत ज़ैनब रज़ि अल्लाहु अन्हा की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3285
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (زينب خير (وفي رواية: افضل) بناتي، اصيبت بي).- (زينبُ خيرُ (وفي روايةٍ: أفضلُ) بناتي، أُصِيبَتْ بي).
عروہ، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زینب میری افضل بیٹی ہے، اسے میری وجہ سے تکلیف پہنچی۔ جب یہ حدیث علی بن حسین (‏‏‏‏بن فاطمہ) کو پہنچی تو وہ عروہ کے پاس آئے اور کہا: مجھے ایک حدیث موصول ہوئی ہے، اس میں (‏‏‏‏میری دادی) سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی تنقیص کی گئی ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ عروہ نے کہا: میں نہیں چاہتا کہ مجھے اتنا کچھ (‏‏‏‏مال و دولت) مل جائے اور میں سیدہ فاطمہ کے حق میں تنقیص کروں۔ آج کے بعد میرا تجھ سے معاہدہ ہے کہ میں یہ حدیث بیان نہیں کروں گا۔
2187. سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی فضیلت
“ हज़रत हसन और हुसैन रज़ि अल्लाहु अन्हुमा की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3286
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اللهم إني احبه، فاحببه واحب من يحبه. يعني الحسن بن علي رضي الله عنهما".-" اللهم إني أحبه، فأحببه وأحب من يحبه. يعني الحسن بن علي رضي الله عنهما".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھتا ہوں تو میری آنکھوں سے آنسو بہہ پڑتے ہیں، وجہ یہ ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، میں مسجد میں تھا، آپ نے میرا ہاتھ پکڑا، میں آپ کے ساتھ چل دیا، آپ نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، حتیٰ کہ ہم بنوقینقاع کے بازار پہنچ گئے، آپ نے وہاں چکر لگایا اور ادھر ادھر دیکھا، پھر واپس پلٹ آئے اور میں بھی آپ کے ساتھ تھا، یہاں تک کہ ہم مسجد میں پہنچ گئے۔ آپ وہاں حبوہ باندھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: چھوٹا بچہ کدھر ہے؟ چھوٹے کو ذرا بلا کر لاؤ۔ سو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ دوڑتا ہوا آیا، آپ کی گودی میں گر پڑا اور اپنا ہاتھ آپ کی ڈاڑھی میں داخل کرنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ کھول کر اس کے منہ کو اپنے منہ میں داخل کیا، پھر فرمایا: اے اللہ! میں اسے محبت کرتا ہوں، تو اس سے بھی اور اس سے محبت کرنے والے سے بھی محبت کر۔
حدیث نمبر: 3287
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اللهم إني احبه، فاحبه. يعني الحسن بن علي".-" اللهم إني أحبه، فأحبه. يعني الحسن بن علي".
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ ان کے کندھے پر بیٹھے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت فرما۔
حدیث نمبر: 3288
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (كان ياخذ اسامة بن زيد والحسن، ويقول: اللهم! إني احبهما فاحبهما).- (كان يأخذ أسامة بن زيد والحسن، ويقول: اللهم! إني أحبهما فأحبهما).
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اور سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو پکڑ کر کہتے: اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں، تو بھی ان سے محبت کر۔

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.