سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب
حدیث نمبر: 3281
-" إن منكم من يقاتل على تأويل هذا القرآن، كما قاتلت على تنزيله، فاستشرفنا وفينا أبو بكر وعمر، فقال: لا، ولكنه خاصف النعل. يعني عليا رضي الله عنه".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم بیٹھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے، آپ اپنی ایک بیوی کے گھر سے نکلے اور ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم کھڑے ہوئے (اور) آپ کے ساتھ چل دیے، آپ کا جوتا ٹوٹ گیا، سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس کو سلائی کرنے کی خاطر پیچھے رہ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے اور ہم بھی آپ کے ساتھ چلتے رہے۔ ایک مقام پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے انتظار میں ٹھہر گئے، ہم بھی آپ کے ساتھ رک گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بعض لوگ میری طرح اس قرآن کی تفسیر کے مطابق جہاد کرتے ہیں۔“ ہم جھانکنے لگ گئے اور ہم میں ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، میری مراد جوتے کی سلائی کرنے والا (علی) ہے۔“ ہم سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو خوشخبری دینے کے لیے آئے، لیکن ایسے لگ رہا تھا کہ انہوں نے یہ بشارت خود سن لی تھی۔