-" كان إذا صافح رجلا لم يترك يده حتى يكون هو التارك ليد رسول الله صلى الله عليه وسلم".-" كان إذا صافح رجلا لم يترك يده حتى يكون هو التارك ليد رسول الله صلى الله عليه وسلم".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی سے مصافحہ کرتے تو اس وقت تک اس کا ہاتھ نہ چھوڑتے، جب تک وہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ ترک نہ کرتا۔
-" إذا مررتم باليهود... فلا تسلموا عليهم وإذا سلموا عليكم فقولوا: وعليكم".-" إذا مررتم باليهود... فلا تسلموا عليهم وإذا سلموا عليكم فقولوا: وعليكم".
سیدنا ابوبصره غفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وه کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم یہودیوں کے پاس سے گزرو تو انہیں سلام نہ کہو اور اگر وه تمہیں سلام کہیں تو جواب میں صرف «وعليكم»”اور تم پر بھی ہو“ کہو۔
-" إذا لقيتم المشركين (وفي رواية اهل الكتاب) فلا تبدءوهم بالسلام، وإذا لقيتموهم في طريق فاضطروهم إلى اضيقها".-" إذا لقيتم المشركين (وفي رواية أهل الكتاب) فلا تبدءوهم بالسلام، وإذا لقيتموهم في طريق فاضطروهم إلى أضيقها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم مشرکوں (اور ایک روایت کے مطابق اہل کتاب) سے ملو تو انہیں سلام کرنے میں پہل نہ کرو اور اگر کسی راستے میں ان سے ملاقات ہو جائے تو انہیں تنگ راستے کی طرف مجبور کر دو۔“
-" لا تبدءوا اليهود والنصارى بالسلام وإذا لقيتم احدهم في طريق، فاضطروهم إلى اضيقه".-" لا تبدءوا اليهود والنصارى بالسلام وإذا لقيتم أحدهم في طريق، فاضطروهم إلى أضيقه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہودیوں اور عیسائیوں کو سلام کرنے میں پہل نہ کرو، اگر راستے میں کسی (یہودی یا عیسائی) سے ٹکراؤ ہو جائے تو اسے تنگ راستے کی طرف مجبور کر دو۔“
-" إني لا اصافح النساء إنما قولي لمائة امراة كقولي لامراة واحدة".-" إني لا أصافح النساء إنما قولي لمائة امرأة كقولي لامرأة واحدة".
سیدہ امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کی بیعت کرنے کے لیے آئی۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اس بات پر آپ کی بیعت کرتی ہیں کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی، چوری نہیں کریں گی، زنا نہیں کریں گی، اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی، بہتان نہیں گھڑیں گی اور نیکی کے معاملے میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(ٹھیک ہے) لیکن طاقت و قدرت کے مطابق۔“ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول تو ہم پر ہمارے نفسوں کی بہ نسبت بھی زیادہ رحم کرنے والے ہیں۔ اے اللہ کے رسول! اب آئیے (اور ہاتھ بڑھائیے) تاکہ ہم بیعت کر سکیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا، میرا تو سو عورتوں سے قول و اقرار، ایک عورت سے قول و اقرار کی طرح ہے۔“
-" كل ابن آدم اصاب من الزنا لا محالة، فالعين زناها النظر، واليد زناها اللمس، والنفس تهوى وتحدث، ويصدق ذلك او يكذبه الفرج".-" كل ابن آدم أصاب من الزنا لا محالة، فالعين زناها النظر، واليد زناها اللمس، والنفس تهوى وتحدث، ويصدق ذلك أو يكذبه الفرج".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدم کے ہر بیٹے نے لامحالہ زنا کے کچھ حصے کا ارتکاب کرنا ہے، پس آنکھ کا زنا دیکھنا ہے، ہاتھ کا زنا چھونا ہے، دل للچاتا ہے اور خواہش کرتا ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب۔“
-" مثل المؤمنين في توادهم وتراحمهم وتعاطفهم مثل الجسد، إذا اشتكى منه عضو تداعى له سائر الجسد بالسهر والحمى".-" مثل المؤمنين في توادهم وتراحمهم وتعاطفهم مثل الجسد، إذا اشتكى منه عضو تداعى له سائر الجسد بالسهر والحمى".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرنے میں، ایک دوسرے کے ساتھ رحم کرنے میں اور ایک دوسرے کے ساتھ شفقت و نرمی کرنے میں مومنوں کی مثال ایک جسم کی طرح ہے کہ جب (جسم) کا کوئی ایک عضو درد کرتا ہے تو سارا جسم اس کی وجہ سے بیداری اور بخار میں مبتلا رہتا ہے۔“
-" من آذى المسلمين في طرقهم، وجبت عليه لعنتهم".-" من آذى المسلمين في طرقهم، وجبت عليه لعنتهم".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مسلمانوں کو راستے کے معاملے میں تکلیف دی، تو اس پر ان کی لعنت ثابت ہو جائے گی۔“ یہ حدیث سیدنا محمد بن حنفیہ، سیدنا حذیفہ بن اسید اور سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔
-" من اكل برجل مسلم اكلة، فإن الله يطعمه مثلها من جهنم ومن اكتسى برجل مسلم ثوبا، فإن الله يكسوه مثله في جهنم ومن قام برجل مسلم مقام سمعة، فإن الله يقوم به مقام سمعة يوم القيامة".-" من أكل برجل مسلم أكلة، فإن الله يطعمه مثلها من جهنم ومن اكتسى برجل مسلم ثوبا، فإن الله يكسوه مثله في جهنم ومن قام برجل مسلم مقام سمعة، فإن الله يقوم به مقام سمعة يوم القيامة".
سیدنا مستورد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی مسلمان کا ایک لقمہ ناحق کھایا تو اللہ تعالیٰ اسے اس کے بقدر جہنم کا کھانا کھلائیں گے، جس نے کسی مسلمان کا کپڑا ناحق پہنا تو اللہ تعالیٰ اسے اس کے بقدر جہنم کا کپڑا پہنائیں گے اور جس نے اپنے مسلمان بھائی کی ساکھ برقرار رکھی، (اس کے عوض) اللہ تعالیٰ روز قیامت اس کی ساکھ برقرار رکھے گا۔“
سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بڑی زیادتی یہ ہے کہ کسی (مسلمان) کی آبرو ریزی کی جائے۔“