-" يا عائشة إن من شر الناس من تركه الناس، او ودعه الناس اتقاء فحشه".-" يا عائشة إن من شر الناس من تركه الناس، أو ودعه الناس اتقاء فحشه".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھی، ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت طلب کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اسے دیکھ کر) فرمانے لگے: ”یہ آدمی اپنے خاندان کا برا فرد ہے۔“ پھر اسے اجازت دے دی اور اس کے ساتھ نرم برتاؤ کیا۔ جب وہ چلا گیا تو میں نے پوچھا: یا رسول اللہ! پہلے تو آپ نے جو کچھ کہا وہ کہا، پھر اس کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا، ( ان دو قسم کے رویوں کی کیا وجہ ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! بدترین لوگ وہ ہیں کہ دوسرے لوگ ان کے شر سے بچنے کے لیے ان سے لا تعلق ہو جائیں۔“
-" من ذكر رجلا بما فيه فقد اغتابه ومن ذكره بغير ما فيه فقد بهته".-" من ذكر رجلا بما فيه فقد اغتابه ومن ذكره بغير ما فيه فقد بهته".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے (پیٹھ پیچھے) کسی آدمی میں پائی جانے والی برائیوں، کا ذکر کیا تو اس نے اس کی غیبت کی اور جس نے کسی آدمی کی ایسی برائیوں کا ذکر کیا جو اس میں نہیں ہیں تو اس نے اس پر جھوٹا الزام لگایا۔“
-" ليس المؤمن الذي يشبع وجاره جائع إلى جنبه".-" ليس المؤمن الذي يشبع وجاره جائع إلى جنبه".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن وہ نہیں ہوتا جو خود تو سیر ہو جائے اور اس کا ہمسایہ بھوکا رہے۔“
-" لا خير فيها، هي من اهل النار. يعني امراة تؤذي جيرانها بلسانها".-" لا خير فيها، هي من أهل النار. يعني امرأة تؤذي جيرانها بلسانها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں عورت رات کو قیام کرتی ہے، دن کو روزہ رکھتی ہے، صدقہ و خیرات کرتی ہے اور دیگر امور خیر کرتی ہے، لیکن ہمسائیوں کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی ہے، (ایسی عورت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی عورت میں تو کوئی خیر نہیں، یہ تو جہنمی ہے۔“ اس کے بعد اس نے کہا: فلاں عورت صرف فرض نمازیں ادا کرتی ہے اور پنیر کے ٹکڑوں کا صدقہ کرتی ہے، لیکن کسی کو تکلیف نہیں دیتی، (اس کے بارے میں کیا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ جنتی عورت ہے۔“
-" خير الاصحاب عند الله خيرهم لصحابه، وخير الجيران عند الله خيرهم لجاره".-" خير الأصحاب عند الله خيرهم لصحابه، وخير الجيران عند الله خيرهم لجاره".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے ہاں، ساتھیوں میں سب سے بہتر ساتھی وہ ہے جو اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہو اور پڑوسیوں میں سب سے بہتر پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کے حق میں بہتر ہو۔“
-" ليس المؤمن بالطعان ولا باللعان ولا بالفاحش ولا بالبذي".-" ليس المؤمن بالطعان ولا باللعان ولا بالفاحش ولا بالبذي".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” نہ مومن طعنہ زنی کرنے والا ہوتا ہے اور نہ لعنت کرنے والا اور نہ فحش بکنے والا ہوتا ہے اور نہ فضول گوئی اور زبان درازی کرنے والا ہوتا ہے۔“
-" ليلة الضيف حق على كل مسلم، فمن اصبح بفنائه فهو عليه دين إن شاء اقتضى وإن شاء ترك".-" ليلة الضيف حق على كل مسلم، فمن أصبح بفنائه فهو عليه دين إن شاء اقتضى وإن شاء ترك".
سیدنا ابوکریمہ شامی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہمان کی پہلے دن کی ضیافت ہر (میزبان) مسلمان پر حق ہے، کسی کے گھر آنے والے مہمان (کا حق) اس پر قرض ہوتا ہے، یہ مہمان کی مرضی ہے کہ وہ اپنے حق کا مطالبہ کرے یا نہ کرے۔“