-" الله الطبيب، بل انت رجل رفيق، طبيبها الذي خلقها".-" الله الطبيب، بل أنت رجل رفيق، طبيبها الذي خلقها".
سیدنا ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنے باپ کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، میرے باپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: یہ چیز (یعنی مہر نبوت) جو آپ کی کمر پر ہے، مجھے دکھائیے، میں طبیب ہوں (اس کا علاج کرتا ہوں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ طبیب ہے، تو تو شفیق ہے، اس کا طبیب وہی ہے جس نے اس کو پیدا کیا۔“
-" البانها شفاء وسمنها دواء ولحومها داء. يعني البقر".-" ألبانها شفاء وسمنها دواء ولحومها داء. يعني البقر".
زہیر بن معاویہ اپنی بیوی سے روایت کرتے ہیں، اس نے ملیکہ بنت عمر سے سنا، راوی نے یہ بات بھی ذکر کی کہ اس نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں مالکوں کو ان کی بکریاں واپس کر دی تھیں۔ بہرحال ملیکہ نے اسے کسی تکلیف (کے علاج) کے لیے گائے کا گھی استعمال کرنے کی تجویز دی تھی اور کہا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گائیوں کا دودھ شفا ہے، ان کا گھی دوا ہے اور ان کا گوشت بیماری ہے۔“
-" إن الله عز وجل لم ينزل داء إلا انزل له شفاء إلا الهرم، فعليكم بالبان البقر، فإنها ترم من كل الشجر".-" إن الله عز وجل لم ينزل داء إلا أنزل له شفاء إلا الهرم، فعليكم بألبان البقر، فإنها ترم من كل الشجر".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے بڑھاپے کے علاوہ ہر بیماری کا علاج نازل کیا ہے، گائیوں کا دودھ لازمی طور پر استعمال کیا کرو، کیونکہ یہ ہر قسم کا درخت چرتی ہے۔“
-" عليكم بالبان البقر، فإنها ترم من كل شجر، وهو شفاء من كل داء".-" عليكم بألبان البقر، فإنها ترم من كل شجر، وهو شفاء من كل داء".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ گائیوں کا دودھ استعمال کیا کرو، کیونکہ یہ ہر قسم کا درخت کھاتی ہے، (اس کا دودھ) ہر بیماری سے شفا ہے۔“
-" إن الله لم ينزل داء او لم يخلق داء إلا انزل او خلق له دواء، علمه من علمه وجهله من جهله إلا السام، قالوا: يا رسول الله وما السام؟ قال: الموت".-" إن الله لم ينزل داء أو لم يخلق داء إلا أنزل أو خلق له دواء، علمه من علمه وجهله من جهله إلا السام، قالوا: يا رسول الله وما السام؟ قال: الموت".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے جو بیماری نازل کی، بعض کو اس کا علم ہو گیا اور بعض کو نہ ہو سکا، ماسوائے «سام» کے۔“ انہوں نے کہا: «سام» کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”موت ہے۔“
-" إن يك من الشؤم شيء حق ففي المراة والفرس والدار".-" إن يك من الشؤم شيء حق ففي المرأة والفرس والدار".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کسی چیز میں نحوست کا ہونا درست ہوتا تو وہ بیوی، گھوڑے اور گھر میں ہوتا۔“
-" لا شؤم، وقد يكون اليمن في ثلاثة: في المراة والفرس والدار".-" لا شؤم، وقد يكون اليمن في ثلاثة: في المرأة والفرس والدار".
سیدنا مخمر بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”کوئی نحوست نہیں، البتہ تین چیزوں میں خیر و برکت ہوتی ہے، یعنی بیوی، گھوڑے اور گھر میں۔“
- (إنها مباركة، إنها طعام طعم).- (إنها مباركة، إنها طعامُ طُعْمٍ).
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ برکت والا ہے اور یہ کھانے کا کھانا ہے۔“ آپ رضی اللہ عنہ کی مراد زمزم کا پانی تھا۔
-" شفاء عرق النساء الية شاة اعرابية، تذاب، ثم تقسم ثلاثة اجزاء، يشربه ثلاثة ايام على الريق، كل يوم جزء".-" شفاء عرق النساء ألية شاة أعرابية، تذاب، ثم تقسم ثلاثة أجزاء، يشربه ثلاثة أيام على الريق، كل يوم جزء".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عرق النسا سے شفا حاصل کرنے کے لیے جنگلی بکری کے چوتڑ کو پگھلایا جائے، پھر اس کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے اور مریض نہار منہ تین دن یعنی ہر روز ایک حصہ پیئے۔“