(مرفوع) اخبرني احمد بن خالد، قال: حدثنا شعيب بن حرب، قال: حدثنا إسماعيل بن مسلم، قال: حدثنا ابو المتوكل الناجي، قال: حدثني ابو سعيد الخدري، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى ان يخلط بسرا بتمر، او زبيبا بتمر، او زبيبا ببسر"، وقال:" من شرب منكم فليشرب كل واحد منه فردا". قال ابو عبد الرحمن: هذا ابو المتوكل اسمه علي بن داود. (مرفوع) أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِي، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ يُخْلَطَ بُسْرًا بِتَمْرٍ، أَوْ زَبِيبًا بِتَمْرٍ، أَوْ زَبِيبًا بِبُسْرٍ"، وَقَالَ:" مَنْ شَرِبَ مِنْكُمْ فَلْيَشْرَبْ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُ فَرْدًا". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: هَذَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ اسْمُهُ عَلِيُّ بْنُ دَاوُدَ.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھ کچی کو سوکھی کھجور میں ملانے یا کشمش (خشک انگور) کو سوکھی کھجور میں یا کشمش کو ادھ کچی کھجور میں ملانے سے منع فرمایا اور فرمایا: ”تم میں سے جو کوئی پینا چاہے تو ان میں سے ہر ایک کو الگ الگ کر کے پئے“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابوالمتوکل کا نام علی بن داود ہے۔
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن عكرمة بن عمار، قال: حدثنا ابو كثير، قال: سمعت ابا هريرة، يقول:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يخلط البسر والزبيب، والبسر والتمر"، وقال:" انبذوا كل واحد منهما على حدة". (مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو كَثِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُخْلَطَ الْبُسْرُ وَالزَّبِيبُ، وَالْبُسْرُ وَالتَّمْرُ"، وَقَالَ:" انْبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَةٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھ کچی کھجور اور کشمش، ادھ کچی کھجور اور سوکھی کھجور کو ملانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ”ان میں سے ہر ایک کی الگ الگ نبیذ بناؤ“۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سوکھی کھجور اور کشمش (سوکھے انگور) ملا کر اور سوکھی کھجور اور ادھ کچی کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ”کشمش کی الگ، سوکھی کھجور کی الگ اور ادھ کچی کھجور کی الگ نبیذ بناؤ“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابوکثیر کا نام یزید بن عبدالرحمٰن ہے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خمر (شراب) ان دو درختوں سے (بنتی) ہے، (اور سوید کی روایت میں ہے کہ شراب ان دو درختوں: کھجور اور انگور سے بنتی ہے“۔
(موقوف) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: حدثنا ابن علية، قال: حدثنا ابو حيان، قال: حدثنا الشعبي، عن ابن عمر، قال: سمعت عمر رضي الله عنه يخطب على منبر المدينة، فقال:" ايها الناس , الا إنه نزل تحريم الخمر يوم نزل، وهي من خمسة: من العنب، والتمر، والعسل، والحنطة، والشعير، والخمر ما خامر العقل". (موقوف) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَخْطُبُ عَلَى مِنْبَرِ الْمَدِينَةِ، فَقَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ , أَلَا إِنَّهُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ يَوْمَ نَزَلَ، وَهِيَ مِنْ خَمْسَةٍ: مِنَ الْعِنَبِ، وَالتَّمْرِ، وَالْعَسَلِ، وَالْحِنْطَةِ، وَالشَّعِيرِ، وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کو مدینے کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: لوگو! دیکھو، جس وقت شراب کی حرمت نازل ہوئی، اس وقت وہ پانچ چیزوں سے بنتی تھی: انگور، کھجور، شہد، گیہوں اور جو سے، اور خمر (شراب) وہ ہے جو عقل کو ڈھانپ لے ۱؎۔