عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کلی کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، مسواک کرنا، مونچھ کاٹنا، ناخن کاٹنا، بغل کے بال اکھیڑنا، ناف کے نیچے کا بال صاف کرنا، انگلیوں کے جوڑوں کو دھونا، اور وضو کے بعد شرمگاہ پر پانی کا چھینٹا مارنا، اور ختنہ کرانا فطرت میں سے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 29 (54)، (تحفة الأشراف: 10350)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/264) (حسن)» (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہے)
It was narrated from 'Ammar bin Yasir that:
The Messenger of Allah said: "Part of the Fitrah is rinsing out the mouth, rinsing out the nostrils, using the tooth stick, trimming the mustache, clipping the nails, plucking the armpit hairs, shaving the pubic hairs, washing the joints, washing the private parts and circumcision.'" (Da'if) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود(54) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 386
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے لیے مونچھوں کے تراشنے، موئے زیر ناف مونڈنے، بغل کے بال اکھیڑنے، اور ناخن تراشنے کے بارے میں وقت کی تعیین کر دی گئی ہے کہ ہم انہیں چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے رکھیں ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: بال اور ناخن جب بڑے ہوں تو انہیں کاٹ لینا چاہئے، اگر کسی مجبوری سے نہ کاٹ سکیں تو زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے، اس کے بعد ضرور کاٹ دینا چاہئے۔
It was narrated that Anas bin Malik said:
"We were given a time limit with regard to trimming the mustache, shaving the pubic hairs, plucking the armpit hairs and clipping the nails. We were not to leave that for more than forty days."
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ پاخانہ جنوں کے حاضر ہونے کی جگہیں ہیں، لہٰذا جب کوئی پاخانہ میں جائے تو کہے: «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» یعنی: ”اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں“۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 3 (6)، (تحفة الأشراف: 3685)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/369، 373) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: پاخانہ میں داخل ہونے، اور میدان میں کپڑا اوپر کرنے سے قبل یہ دعا پڑھے۔
It was narrated that Zaid bin Arqam said:
"The Messenger of Allah said: 'These Hushush (waste areas) are visited (by devils), so when anyone of you enters, let him say: 'Allahumma inni a`udhu bika minal-khubthi wal-khaba'ith (O Allah, I seek refuge with You from male and female devils).'" (Sahih) Other chains with similar wording.
اس سند سے زید بن ارقم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگے انہوں نے یہی سابقہ حدیث ذکر کی، زید بن ارقم کی یہ حدیث دوسری دو سندوں سے بھی مروی ہے“۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنوں اور بنی آدم (انسانوں) کی شرمگاہوں کے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب کوئی شخص پاخانہ میں داخل ہو تو «بسم اللہ» کہے“۔
It was narrated that 'Ali said:
"The Messenger of Allah said: 'The screen between the Jinn and the nakedness of the sons of Adam is that when a person enters the Kanif, he should say: Bismillah (in the name of Allah).'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (606) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 386
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ میں داخل ہوتے تو فرماتے: «أعوذ بالله من الخبث والخبائث» یعنی: ”میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ناپاک جنوں اور جنیوں کے شر سے“۔
It was narrated that Anas bin Malik said:
"Whenever the Messenger of Allah entered the toilet, he would say: 'A'udhu Billahi minal-khubthi wa'l-khaba'ith (I seek refuge with Allah from male and female devils).'"
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص پاخانہ میں داخل ہو تو اس دعا کے پڑھنے میں کوتاہی نہ کرے: «اللهم إني أعوذ بك من الرجس النجس الخبيث المخبث الشيطان الرجيم» یعنی: ”اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ناپاک، گندے، برے بدکار راندے ہوئے شیطان کے شر سے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4914، ومصباح الزجاجة: 121) (ضعیف)» (اس میں عبیداللہ بن زحر، علی بن یزید اور القاسم ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2189)
It was narrated from Abu Umamah that:
The Messenger of Allah said: "None of you should fail to say, when he enters his toilet: 'Allahumma inni a`udhu bika minar-rijsin-najis, al-khabithil-mukhbith, ash-Shaitanir-rajim (O Allah, I seek refuge with You from the filthy and impure, the evil one with evil companions, the accursed Shaitan).'" (Da'if) Another chain with a slightly different wording from Ibn Abi Maryam who mentioned similar, but he did not say in his narration: "Minar-rijsin-najis (From the filthy and the impure)" he only said: "Minal-khabithil-mukhbith, ash-Shaitanir-rajim (From the evil one with evil companions, the accursed Shaitan)."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف علي بن يزيد:ضعيف والحديث ضعفه البوصيري انوار الصحيفه، صفحه نمبر 386
ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو ان کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ سے نکلتے تو کہتے: «غفرانك» یعنی: ”اے اللہ! میں تیری بخشش چاہتا ہوں“۔
Yusuf bin Abi Burdah narrated:
"I heard my father say: 'I entered upon 'Aishah, and I heard her say: "When the Messenger of Allah exited the toilet, he would say: Ghufranaka (I seek Your forgiveness).'" (Sahih) Another chain with similar wording.