صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1008. (57) بَابُ الْأَمْرِ بِتَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ قَبْلَ تَكْبِيرِ الْإِمَامِ.
1008. امام کے تکبیر کہنے سے پہلے صفیں درست اور برابر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1542
Save to word اعراب
نا محمد بن العلاء بن كريب ، نا ابو اسامة ، عن الاعمش ، وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع ، عن الاعمش . ح وحدثنا بندار ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن شعبة . ح وحدثنا بشر بن خالد العسكري ، نا محمد يعني ابن جعفر ، عن شعبة ، عن سليمان وهو الاعمش ، عن عمارة بن عمير ، عن ابي معمر عبد الله بن سخبرة الازدي ، عن ابي مسعود عقبة بن عمرو ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يمسح مناكبنا في الصلاة، ويقول: " استووا، ولا تختلفوا فتختلف قلوبكم" . قال ابو مسعود:" فانتم اليوم اشد اختلافا". هذا حديث وكيع، وفي حديث ابي اسامة، وابن ابي عدي، قال: يسوي مناكبنا. وفي حديث محمد بن جعفر، قال: يمسح عواتقنانا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، نا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح وَحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ ، نا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ وَهُوَ الأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَخْبَرَةَ الأَزْدِيِّ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاكِبَنَا فِي الصَّلاةِ، وَيَقُولُ: " اسْتَوُوا، وَلا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ" . قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ:" فَأَنْتُمُ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلافًا". هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ، وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، وَابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، قَالَ: يُسَوِّي مَنَاكِبَنَا. وَفِي حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: يَمْسَحُ عَوَاتِقَنَا
سیدنا ابومسعود عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے (صفیں بناتے وقت) ہمارے کندھوں کو ہاتھ سے درست کرتے اور فرماتے: سیدھے ہو جاؤ اور اختلاف نہ کرو ورنہ تمہارے دل باہم مختلف ہو جائیں گے۔ سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تم آج شدید اختلاف کا شکار ہوچُکے ہو۔ یہ جناب وکیع کی روایت ہے۔ جناب ابواسامہ اور ابن ابی عدی کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھے برابر کرتے اور محمد بن جعفر کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے (اور برابر کرتے)۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1009. (58) بَابُ فَضْلِ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ، وَالْإِخْبَارُ بِأَنَّهَا مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ.
1009. صفوں کو برابر کرنے کی فضیلت اور اس بات کا بیان کہ یہ نماز کی تکمیل کا حصّہ ہے
حدیث نمبر: 1543
Save to word اعراب
انا بندار ، نا يحيى ، ومحمد بن جعفر ، قالا: حدثنا شعبة ، وحدثنا الصنعاني ، حدثنا خالد يعني ابن الحارث ، عن شعبة . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع ، عن شعبة ، قال: سمعت قتادة ، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اقيموا صفوفكم ؛ فإن تسوية الصفوف من تمام الصلاة" . هذا حديث بندار. وقال سلم بن جنادة: عن قتادة، وقال:" إن من حسن الصلاة إقامة الصف"أنا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، وَحَدَّثَنَا الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا وَكِيعٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ ؛ فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلاةِ" . هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ. وَقَالَ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ: عَنْ قَتَادَةَ، وَقَالَ:" إِنَّ مِنْ حُسْنِ الصَّلاةِ إِقَامَةَ الصَّفِّ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم اپنی صفوں کو سیدھا کرو کیونکہ صفوں کی درُستگی نماز کی تکمیل میں سے ہے۔ یہ جناب بندارکی حدیث ہے۔ جناب سلم بن جنادہ سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، فرمایا کہ صفوں کو سیدھا کرنا نماز کی خوبصورتی اور حُسن ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1010. (59) بَابُ الْأَمْرِ بِإِتْمَامِ الصُّفُوفِ الْأُولَى اقْتِدَاءً بِفِعْلِ الْمَلَائِكَةِ عِنْدَ رَبِّهِمْ.
1010. اللہ تعالیٰ کے حضور فرشتوں کی صف بندی کی اقتداء کرتے ہوئے پہلی صفوں کو مکمّل کرنے کے حّکم کا بیان
حدیث نمبر: 1544
Save to word اعراب
نا بندار ، نا يحيى ، عن الاعمش . ح وحدثنا الدورقي ، حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش . ح وحدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع ، جميعا عن الاعمش ، عن المسيب بن رافع ، عن تميم بن طرفة ، عن جابر بن سمرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا تصفون كما تصف الملائكة عند ربها؟" قلنا: يا رسول الله، كيف تصف الملائكة عند ربها؟ قال:" يتمون الصفوف الاول، ويتراصون في الصف" . هذا حديث وكيعنا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى ، عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، جَمِيعًا عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلا تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا؟" قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَصُفُّ الْمَلائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا؟ قَالَ:" يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الأُوَلَ، وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ" . هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس طرح صفیں نہیں بناؤ گے، جس طرح فرشتے اپنے رب تعالیٰ کے حضور صفیں بناتے ہیں؟ ہم نے عرض کی اے اللہ کے رسول، فرشتے اپنے رب کے حضور کس طرح صفیں بناتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ پہلے اگلی صفوں کو مکمّل کرتے ہیں اور صف میں باہم مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ جناب وکیع کی حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1011. (60) بَابُ الْأَمْرِ بِالْمُحَاذَاةِ بَيْنَ الْمَنَاكِبِ وَالْأَعْنَاقِ فِي الصَّفِّ.
1011. صف بندی میں کندھوں اور گردنوں کو برابر رکھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1545
Save to word اعراب
نا محمد بن معمر بن ربعي القيسي ، نا مسلم يعني ابن إبراهيم ، نا ابان بن يزيد العطار ، حدثنا قتادة ، عن انس بن مالك ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " رصوا صفوفكم، وقاربوا بينها، وحاذوا بالاعناق، فوالذي نفس محمد بيده إني لارى الشيطان يدخل من خلل الصف كانها الحذف" . قال مسلم: يعني النقد الصغار، النقد الصغار: اولاد الغنمنا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرِ بْنِ رِبْعِيٍّ الْقَيْسِيُّ ، نا مُسْلِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ ، نا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رُصُّوا صُفُوفَكُمْ، وَقَارِبُوا بَيْنَهَا، وَحَاذُوا بِالأَعْنَاقِ، فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنِّي لأَرَى الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ مِنْ خِلَلِ الصَّفِّ كَأَنَّهَا الْحَذَفُ" . قَالَ مُسْلِمٌ: يَعْنِي النَّقَدَ الصِّغَارَ، النَّقَدُ الصِّغَارُ: أَوْلادُ الْغَنَمِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی صفوں کو خوب ملاؤ اور صفوں کو قریب قریب رکھو اور اپنی گردنوں کو برابر رکھو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، بلاشبہ میں دیکھتا ہوں کہ شیطان صفوں میں خالی جگہ سے داخل ہوجاتا ہے گویا کہ وہ بکری کا بچّہ ہو۔ جناب مسلم بن ابراہیم کہتے ہیں کہ الخذف سے مراد بکری کا بچّہ ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1012. (61) بَابُ الْأَمْرِ بِأَنْ يَكُونَ النَّقْصُ وَالْخَلَلُ فِي الصَّفِّ الْآخِرِ.
1012. کمی اور نقص آخری صف میں ہو تو کوئی حرج نہیں
حدیث نمبر: 1546
Save to word اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اگلی صف کو مکمّل کرو، اور اگر کمی رہ جائے تو وہ آخری صف میں ہونی چاہیے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1547
Save to word اعراب
نا ابو بكر بن إسحاق الصنعاني ، حدثنا ابو عاصم ، عن شعبة بمثله. قال:" اتموا الصف الاول والثاني، فإن كان خلل فليكن في الثالث"نا أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ شُعْبَةَ بِمِثْلِهِ. قَالَ:" أَتِمُّوا الصَّفَّ الأَوَّلَ وَالثَّانِيَ، فَإِنْ كَانَ خَلَلٌ فَلْيَكُنْ فِي الثَّالِثِ"
امام شعبہ کی سند سے یہ الفاظ مروی ہیں کہ پہلی اور دوسری صف مکمّل کرلو، پھر اگر کمی ہو تو وہ تیسری صف میں ہونی چاہیے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1013. (62) بَابُ الْأَمْرِ بِسَدِّ الْفُرَجِ فِي الصُّفُوفِ.
1013. صفوں کے درمیان خالی جگہ کو پورا کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1548
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم (نماز کے لئے) کھڑے ہو تو اپنی صفوں کو برابر کیا کرو، اور خالی جگہوں کو پُر کیا کرو، بیشک میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔

تخریج الحدیث: صحيح
1014. (63) بَابُ فَضْلِ وَصْلِ الصُّفُوفِ.
1014. صفوں کو ملانے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1549
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صف کو ملائے گا، اللہ اُسے اپنی رحمت سے ملا دے گا، اور جس نے صف کاٹی اللہ اُسے اپنی رحمت سے کاٹ دے گا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1015. (64) بَابُ ذِكْرِ صَلَاةِ الرَّبِّ، وَمَلَائِكَتِهِ عَلَى وَاصِلِ الصُّفُوفِ.
1015. صفوں کو ملانے والوں پر اللہ تعالیٰ کی رحمت کے نزول اور فرشتوں کی بخشش کی دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1550
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ صفوں کو ملانے والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے مغفرت و بخشش کی دعا کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1016. (65) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَرْكِ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ تَخَوُّفًا لِمُخَالَفَةِ الرَّبِّ- عَزَّ وَجَلَّ- بَيْنَ الْقُلُوبِ.
1016. صفوں کو برابر نہ کرنے کے بارے میں سختی اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے بطور سزا دلوں میں اختلاف ڈالنے کا بیان
حدیث نمبر: 1551
Save to word اعراب
نا بندار ، نا محمد بن جعفر ، ويحيى ، قالا: حدثنا شعبة ، قال: سمعت طلحة الايامي ، قال: سمعت عبد الرحمن بن عوسجة ، قال: سمعت البراء بن عازب يحدث، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ياتينا إذا قمنا إلى الصلاة فيمسح عواتقنا وصدورنا، ويقول: " لا تختلف صدوركم فتختلف قلوبكم، إن الله وملائكته يصلون على الصف الاول" وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " زينوا القرآن" . قال عبد الرحمن بن عوسجة: كنت نسيت:" زينوا القرآن باصواتكم"، حتى ذكرنيه الضحاك بن مزاحمنا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَيَحْيَى ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ طَلْحَةَ الأَيَامِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ يُحَدِّثُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينَا إِذَا قُمْنَا إِلَى الصَّلاةِ فَيَمْسَحُ عَوَاتِقَنَا وَصُدُورَنَا، وَيَقُولُ: " لا تَخْتَلِفْ صُدُورُكُمْ فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ، إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الصَّفِّ الأَوَّلِ" وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " زَيِّنُوا الْقُرْآنَ" . قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْسَجَةَ: كُنْتُ نَسِيتُ:" زَيِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِكُمْ"، حَتَّى ذَكَّرَنِيهِ الضَّحَّاكُ بْنُ مُزَاحِمٍ
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لاتے اور ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے برابر کرتے اور فرماتے: تمہارے سینے مختلف (آگے پیچھے) نہیں ہونے چا ہئیں وگرنہ تمہارے دل بھی مختلف ہو جائیں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے رحمت و بخشش کی دعا کرتے ہیں۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید کو (اپنی آوازوں کے ساتھ) زینت دو - جناب عبدالرحمان بن عوسجہ کہتے ہیں کہ میں یہ الفاظ بھول گیا تھا۔ قرآن مجید کو اپنی آوازوں کے سا تھ زینت دو حتّیٰ کہ ضحاک بن مزاحم نے مجھے یہ الفاظ یاد دلائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.