سیدنا ابومسعود عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے (صفیں بناتے وقت) ہمارے کندھوں کو ہاتھ سے درست کرتے اور فرماتے: ”سیدھے ہو جاؤ اور اختلاف نہ کرو ورنہ تمہارے دل باہم مختلف ہو جائیں گے۔“ سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تم آج شدید اختلاف کا شکار ہوچُکے ہو۔ یہ جناب وکیع کی روایت ہے۔ جناب ابواسامہ اور ابن ابی عدی کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھے برابر کرتے اور محمد بن جعفر کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے (اور برابر کرتے)۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم اپنی صفوں کو سیدھا کرو کیونکہ صفوں کی درُستگی نماز کی تکمیل میں سے ہے۔“ یہ جناب بندارکی حدیث ہے۔ جناب سلم بن جنادہ سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، فرمایا کہ ”صفوں کو سیدھا کرنا نماز کی خوبصورتی اور حُسن ہے۔“
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم اس طرح صفیں نہیں بناؤ گے، جس طرح فرشتے اپنے رب تعالیٰ کے حضور صفیں بناتے ہیں؟“ ہم نے عرض کی اے اللہ کے رسول، فرشتے اپنے رب کے حضور کس طرح صفیں بناتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ پہلے اگلی صفوں کو مکمّل کرتے ہیں اور صف میں باہم مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔“ یہ جناب وکیع کی حدیث ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی صفوں کو خوب ملاؤ اور صفوں کو قریب قریب رکھو اور اپنی گردنوں کو برابر رکھو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، بلاشبہ میں دیکھتا ہوں کہ شیطان صفوں میں خالی جگہ سے داخل ہوجاتا ہے گویا کہ وہ بکری کا بچّہ ہو۔“ جناب مسلم بن ابراہیم کہتے ہیں کہ ”الخذف“ سے مراد بکری کا بچّہ ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ” اگلی صف کو مکمّل کرو، اور اگر کمی رہ جائے تو وہ آخری صف میں ہونی چاہیے۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم (نماز کے لئے) کھڑے ہو تو اپنی صفوں کو برابر کیا کرو، اور خالی جگہوں کو پُر کیا کرو، بیشک میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص صف کو ملائے گا، اللہ اُسے اپنی رحمت سے ملا دے گا، اور جس نے صف کاٹی اللہ اُسے اپنی رحمت سے کاٹ دے گا۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ صفوں کو ملانے والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے مغفرت و بخشش کی دعا کرتے ہیں۔“
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لاتے اور ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے برابر کرتے اور فرماتے: ”تمہارے سینے مختلف (آگے پیچھے) نہیں ہونے چا ہئیں وگرنہ تمہارے دل بھی مختلف ہو جائیں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے رحمت و بخشش کی دعا کرتے ہیں۔“ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن مجید کو (اپنی آوازوں کے ساتھ) زینت دو -“ جناب عبدالرحمان بن عوسجہ کہتے ہیں کہ میں یہ الفاظ بھول گیا تھا۔ ”قرآن مجید کو اپنی آوازوں کے سا تھ زینت دو“ حتّیٰ کہ ضحاک بن مزاحم نے مجھے یہ الفاظ یاد دلائے۔