صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 727
Save to word اعراب
نا عتبة بن عبد الله اليحمدي ، اخبرنا عبد الله بن المبارك ، اخبرنا مصعب بن ثابت ، عن إسماعيل بن محمد ، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص ، عن ابيه ، قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم " يسلم عن يمينه وعن يساره حتى يرى بياض خده" . فقال الزهري: لم نسمع هذا من حديث رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال إسماعيل: اكل حديث النبي صلى الله عليه وسلم سمعت؟ قال: لا، قال: والثلثين؟ قال: لا، قال: فالنصف، قال: لا، قال: فهذا في النصف الذي لم تسمعنا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْيَحْمَدِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ" . فَقَالَ الزُّهْرِيُّ: لَمْ نَسْمَعْ هَذَا مِنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ إِسْمَاعِيلُ: أَكُلَّ حَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتَ؟ قَالَ: لا، قَالَ: وَالثُّلُثَيْنِ؟ قَالَ: لا، قَالَ: فَالنِّصْفُ، قَالَ: لا، قَالَ: فَهَذَا فِي النِّصْفِ الَّذِي لَمْ تَسْمَعْ
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں اور بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے دیکھا، (‏‏‏‏آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چہرے کو اس قدر موڑتے کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آنے لگتی۔ امام زہری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہم نے یہ روایت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے نہیں سنی، تو (‏‏‏‏حدیث کے راوی) حضرت اسماعیل نے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام احادیث سن لی ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ نہیں۔ اُنہوں نے دریافت کیا کہ (‏‏‏‏کیا) دو تہائی سنی ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ نہیں جناب اسماعیل نے سوال کیا کہ کیا آدھی احادیث سنی ہیں؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ جناب اسماعیل نے کہا کہ یہ حدیث اُن آدھی احادیث میں سے ہے جو آپ نے نہیں سنیں۔

تخریج الحدیث:
469. ‏(‏236‏)‏ بَابُ صِفَةِ السَّلَامِ فِي الصَّلَاةِ‏.‏
469. نماز میں سلام پھیرنے کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 728
Save to word اعراب
نا إسحاق بن إبراهيم بن حبيب بن الشهيد ، وزياد بن ايوب ، قال إسحاق: حدثنا عمر، وقال زياد: حدثني عمر بن عبيد الطنافسي ، عن ابي إسحاق ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " يسلم عن يمينه حتى يرى بياض خده، السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، وعن شماله حتى يبدو بياض خده، السلام عليكم ورحمة الله وبركاته" نا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: حَدَّثَنَا عُمَرُ، وَقَالَ زِيَادٌ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ، السَّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، وَعَنْ شِمَالِهِ حَتَّى يَبْدُوَ بَيَاضُ خَدِّهِ، السَّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ"
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں جانب «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ» ‏‏‏‏ تم پر سلامتی ہو اور اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں کہتے ہوئے سلام پھیرتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آنے لگتی۔ اور اپنی بائیں جانب «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے سلام پھیرتے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک کی سفیدی ظاہر ہو جاتی۔

تخریج الحدیث:
470. ‏(‏237‏)‏ بَابُ إِبَاحَةِ الِاقْتِصَارِ عَلَى تَسْلِيمَةٍ وَاحِدَةٍ مِنَ الصَّلَاةِ،
470. نماز میں صرف ایک طرف سلام پھیرنے پر اکتفا کرنا جائز ہے
حدیث نمبر: Q729
Save to word اعراب
والدليل على ان تسليمة واحدة تجزئ، وهذا من اختلاف المباح، فالمصلي مخير بين ان يسلم تسليمة واحدة وبين ان يسلم تسليمتين كمذهب الحجازيين‏.‏ وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً تُجْزِئُ، وَهَذَا مِنِ اخْتِلَافِ الْمُبَاحِ، فَالْمُصَلِّي مُخَيَّرٌ بَيْنَ أَنْ يُسَلِّمَ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً وَبَيْنَ أَنْ يُسَلِّمَ تَسْلِيمَتَيْنِ كَمَذْهَبِ الْحِجَازِيِّينَ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 729
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنی دائیں جانب تھوڑا سا جُھکتے ہوئے اپنے چہرے کی جانب (‏‏‏‏یعنی سامنے) ایک سلام پھیرتے تھے۔

تخریج الحدیث: حسن
حدیث نمبر: 730
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ اپنے چہرے کے سامنے «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے ایک ہی سلام کہتی تھیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 731
Save to word اعراب
حضرت ہشام بن عروہ اپنے والد سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے ایک ہی سلام پھیرتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 732
Save to word اعراب
نا نا بندار ، نا يحيى، عن عبيد الله، عن القاسم، قال: رايت عائشة : " تسلم واحدة" . نا بندار ، نا عبد الوهاب، نا عبيد الله، نا عبيد الله، بهذا مثله، وزاد: ولا تلتفت عن يمينها ولا، عن شمالهانا نا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: رَأَيْتُ عَائِشَةَ : " تُسَلِّمُ وَاحِدَةً" . نا بُنْدَارٌ ، نا عَبْدُ الْوَهَّابِ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ، بِهَذَا مِثْلَهُ، وَزَادَ: وَلا تَلْتَفِتُ عَنْ يَمِينِهَا وَلا، عَنْ شِمَالِهَا
حضرت قاسم رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو ایک سلام پھیرتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ اپنے استاد محترم جناب بندار کی سند سے سیدنا عبید اللہ رضی اللہ عنہ سے اسی کی مثل روایت بیان کرتے ہیں، اور اس میں یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ اور وہ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا) سلام پھیرتے وقت اپنی دائیں اور بائیں جانب التفات نہیں کرتی تھیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
471. ‏(‏238‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنِ الْإِشَارَةِ بِالْيَدِ يَمِينَا وَشِمَالًا عِنْدَ السَّلَامِ مِنَ الصَّلَاةِ‏.‏
471. نماز سے سلام پھیرتے وقت دائیں اور بائیں جانب ہاتھ سے اشارہ کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 733
Save to word اعراب
نا بندار ، والحسن بن محمد ، قالا: حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا مسعر . ح ونا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن مسعر بن كدام . ح وحدثنا الحسن بن محمد ايضا، نا محمد بن عبيد الطنافسي ، حدثنا مسعر . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع، عن مسعر ، عن عبيد الله بن القبطية ، عن جابر بن سمرة ، قال: كنا إذا صلينا خلف النبي صلى الله عليه وسلم، قلنا بايدينا السلام عليكم يمينا وشمالا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما لي ارى ايديكم كانها اذناب خيل شمس، ليسكن احدكم في الصلاة" . هذا حديث بندار، وقال آخرون:" اما يكفي احدكم ان يضع يده على فخذه ثم يسلم، عن يمينه وعن شماله"، إلا ان ابن خشرم قال في حديثه: ثم يسلم من عن يمينه، ومن عن شماله، وفي حديث وكيع: على اخيه من عن يمينه، ومن عن شماله، قال الحسن بن محمد في حديث يزيد: كنا إذا صلينا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلنا: السلام على الله، السلام على جبرائيل، السلام على ميكائيل، واشار ابو خالد يعني يزيد بن هارون بيده، فرمى بها يمينا وشمالا، قال الحسن بن محمد: ثم ذكر نحوه، يعني نحو حديث محمد بن عبيدنا بُنْدَارٌ ، وَالْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ . ح وَنا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنْ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَيْضًا، نا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْقِبْطِيَّةِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلامُ عَلَيْكُمْ يَمِينًا وَشِمَالا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا لِي أَرَى أَيْدِيَكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ، لِيَسْكُنْ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاةِ" . هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ، وَقَالَ آخَرُونَ:" أَمَا يَكْفِي أَحَدُكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ، عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ"، إِلا أَنَّ ابْنَ خَشْرَمٍ قَالَ فِي حَدِيثِهِ: ثُمَّ يُسَلِّمُ مَنْ عَنِ يَمِينِهِ، وَمَنْ عَنْ شِمَالِهِ، وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ: عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَنِ يَمِينِهِ، وَمَنْ عَنْ شِمَالِهِ، قَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ فِي حَدِيثِ يَزِيدَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا: السَّلامُ عَلَى اللَّهِ، السَّلامُ عَلَى جَبْرَائِيلَ، السَّلامُ عَلَى مِيكَائِيلَ، وَأَشَارَ أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ بِيَدِهِ، فَرَمَى بِهَا يَمِينًا وَشِمَالا، قَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ: ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ، يَعْنِي نَحْوَ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم اپنی دائیں اور بائیں جانب «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے یا ہاتھوں سے اشارہ کرتے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا ہوا ہے کہ میں تمہارے ہاتھوں کو (‏‏‏‏حرکت کرتے ہوئے) دیکھتا ہوں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہیں۔ تم میں سے کسی شخص کو چاہیے کہ وہ نماز میں پُر سکون رہے۔ یہ بندار کی روایت ہے دیگر راویوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ کیا تم میں سے کسی شخص کو یہ کافی نہیں ہے وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھے پھر اپنے دائیں اور بائیں جانب سلام پھیر لے۔ ابن خشرم نے اپنی روایت میں یہ الفاظ روایت کیے ہیں کہ پھر اپنی دائیں جانب سے اور اپنی بائیں جانب سے سلام پھیر دے۔ وکیع کی روایت میں ہے۔ پھر اپنے دائیں جانب والے بھائی اور اپنے بائیں جانب والے بھائی پر سلام کہے۔ جناب حسن محمد نے یزید کی حدیث میں یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم کہتے، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلی اللہ» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏اللہ پر سلام ہو، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلی جِبرَائِیل» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏جبرائیل پر سلام ہو، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلي مِيكَائِيل» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏میکائیل پر سلام ہو اور ابوخالد بن ہارون نے اپنے ہاتھ کے ساتھ دائیں اور بائیں اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
472. ‏(‏239‏)‏ بَابُ حَذْفِ السَّلَامِ مِنَ الصَّلَاةِ‏.‏
472. نماز میں سلام کو مختصر کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 734
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام کو مختصر کہنا سنّت ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 735
Save to word اعراب
حدثناه حدثناه علي بن سهل الرملي ، حدثنا عمارة بن بشر المصيصي ، عن الاوزاعي بهذا الإسناد، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " حذف السلام سنة" . قال ابو بكر: رواه عيسى بن يونس، وابن المبارك، ومحمد بن يحيى، عن الفريابي، قالوا كلهم عن ابي هريرة، قال: حذف السلام سنة". حدثناه ابو عمار ، نا عيسى بن يونس . ح وحدثنا محمد بن ابي صفوان الثقفي ، حدثنا عبد الرحمن . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، نا حرمي بن عمارة ، قالا: نا عبد الله بن المبارك . ح وحدثنا محمد بن يحيى ، نا محمد بن يوسف ، كلهم عن الاوزاعي حَدَّثَنَاهُ حَدَّثَنَاهُ عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ بِشْرٍ الْمِصِّيصِيُّ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " حَذْفُ السَّلامِ سُنَّةٌ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: رَوَاهُ عِيسَى بْنُ يُونُسَ، وَابْنُ الْمُبَارَكِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، عَنِ الْفِرْيَابِيِّ، قَالُوا كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: حَذْفُ السَّلامِ سُنَّةٌ". حَدَّثَنَاهُ أَبُو عَمَّارٍ ، نا عِيسَى بْنُ يُونُسَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ ، قَالا: نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، كُلُّهُمْ عَنِ الأَوْزَاعِيِّ
حضرت اوزاعی مذکورہ سند سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ سلام کو مختصر کرنا سنت ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو عیسیٰ بن یونس، ابن مبارک اور محمد بن یحییٰ نے فریابی کی سند سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام کو مختصر کرنا سنّت ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

Previous    39    40    41    42    43    44    45    46    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.