والدليل على ان تسليمة واحدة تجزئ، وهذا من اختلاف المباح، فالمصلي مخير بين ان يسلم تسليمة واحدة وبين ان يسلم تسليمتين كمذهب الحجازيين. وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً تُجْزِئُ، وَهَذَا مِنِ اخْتِلَافِ الْمُبَاحِ، فَالْمُصَلِّي مُخَيَّرٌ بَيْنَ أَنْ يُسَلِّمَ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً وَبَيْنَ أَنْ يُسَلِّمَ تَسْلِيمَتَيْنِ كَمَذْهَبِ الْحِجَازِيِّينَ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنی دائیں جانب تھوڑا سا جُھکتے ہوئے اپنے چہرے کی جانب (یعنی سامنے) ایک سلام پھیرتے تھے۔